کلیسا کو زخم بھرنے ہوں گے، پاپائے روم
20 ستمبر 2013پاپائے روم نے یہ باتیں کیتھولک کلیسا کے سربراہ کا منصب سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں کہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کیتھولک کلیسا کو لوگوں کے حقیقی حالات کو سمجھنا ہو گا۔
اس انٹرویو میں ان کا کہنا تھا: ’’ہمیں نیا توازن ڈھونڈنا ہو گا، بصورتِ دیگر پورے کا پورا اخلاقی قلعہ تاش کے پتوں کی طرح بکھر سکتا ہے۔‘‘
پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ چرچ کو کسی بھی چیز سے زیادہ ’زخموں کو بھرنے‘ کی اہلیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے چرچ کی تعلیمات کے برعکس طرز زندگی کے لیے زیادہ سے زیادہ ادراک اور رحم پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چرچ کا مؤقف نہیں بدلا ہے لیکن افراد کو ہمیشہ مدِ نظر رکھنا ہو گا۔
انہوں نے جیزویٹ اخبار چویلتا کاتولیکا سے باتیں کرتے ہوئے کہا: ’’آج کے زمانے میں چرچ کو کسی بھی چیز سے زیادہ اس بات کی ضرورت ہے کہ وہ زخموں کو بھرنے اور پیروں کاروں کے دِلوں کو گرمانے کی اہلیت پیدا کرے۔‘‘
انہوں نے چرچ کا موازنہ کسی جنگ کے بعد قائم کیے گئے ایک فیلڈ ہسپتال سے کرتے ہوئے کہا: ’’کسی شدید زخمی شخص سے ایسا سوال بے کار ہے کہ کیا اسے بلند کولیسٹرول یا خون میں زیادہ شوگر کی شکایت ہے۔‘‘
پوپ فرانسس نے کہا: ’’ہمیں سب سے پہلے زخموں کو بھرنا ہو گا۔ اس کے بعد ہم دوسری چیزوں پر قابو پا سکیں گے۔‘‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کیتھولک کلیسا کی جیزویٹ جماعت سے تعلق رکھنے والے اس پہلے پوپ نے اس منصب پر اپنے پہلے چند ماہ کے دوران ہی اصلاحات کے لیے بہت سرگرمی دکھائی ہے۔
پیر کو انہوں نے طلاق کے بعد دوسری شادی کرنے والوں کے ساتھ پیش آنے کے لیے ’ایک نئے طریقے‘ پر زور دیا تھا۔ طلاق اور دوسری شادی کے بارے میں کیتھولک کلیسا کا مؤقف انتہائی سخت ہے اور ایسا کرنے والے افراد کو بعض انتہائی اہم مذہبی رسومات میں شریک نہیں کیا جاتا۔
جولائی میں پاپائے روم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم جنس پرستوں کے بارے میں کوئی فیصلہ صادر کرنا ان کا کام نہیں ہے۔ جمعرات کے انٹرویو میں انہیں نے اسقاطِ حمل سے گزرنے والی خواتین کے لیے بھی ہمدردانہ رویے پر زور دیا۔
پاپائے روم کا یہ انٹرویو اگست میں کیا گیا اور جیزویٹ جماعت نے اسے جمعرات کو اپنی تقریباﹰ 15پبلیکیشنز میں ایک ساتھ جاری کیا۔ اس انٹرویو میں پوپ فرانسس نے متعدد متنازعہ موضوعات پر بات چیت کی۔