کوئٹہ میں بم دھماکا، دو افراد ہلاک
24 مئی 2019مقامی حکام کے مطابق یہ واقعہ نماز جمعہ سے کچھ دیر قبل پیش آیا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ بم مسجد کے اس ہال میں پھٹا، جہاں لوگ نماز ادا کرتے ہیں۔ اس سے قبل پولیس نے بتایا تھا کہ یہ بم دھماکا مسجد کے باہر ہوا۔
پاکستان اپنی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا، عمران خان
کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری
ایک مقامی پولیس اہلکار نے خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ یہ بم دھماکا نماز جمعہ سے قریب نصف گھنٹے پہلے ہوا اور اس وقت مسجد میں فقط چند درجن افراد ہی پہنچے تھے۔ ایک اور پولیس اہلکار نے کہا کہ اس مسجد میں عمومی طور پر نماز جمعہ ادا کرنے والے افراد کی تعداد پانچ ہزار سے زائد ہوتی ہے۔ اس عہدیدار کا کہنا تھا کہ اگر یہ بم نماز جمعہ کے وقت پھٹتا تو یہ خونریزی کا ایک بڑا واقعہ ہو سکتا تھا۔
اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں امام مسجد بھی شامل ہیں، تاہم فی الحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ اس بم حملے کا اصل ہدف کون تھا۔ کوئٹہ کے طبی ذرائع نے اس واقعے میں کم از کم بیس افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔
فی الحال کسی گروہ یا تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم ماضی میں بلوچستان میں مساجد پر حملوں میں طالبان اور دیگر مسلم شدت پسند گروپ ملوث رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ کوئٹہ میں شیعہ اقلیت کو ایک خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس واقعے میں 20 افراد مارے گئے تھے جب کہ حملے کی ذمہ داری ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے قبول کی تھی۔