کورونا: بھارت کے لیے راحت کی خبر
9 جون 2020کووڈ 19کے اب تک ایک لاکھ 29 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہوچکے ہیں حالانکہ متاثرین کی تعداد بڑھ کر دو لاکھ67 ہزار سے زائد ہوچکی ہے اور بھارت دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ پانچواں ملک بن چکا ہے۔
بھارت میں پچھلے تقریباً ایک ہفتے کے دوران کورونا سے ہر روزمتاثرہونے والے لگ بھگ دس ہزارنئے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں ریکارڈ 266 افراد کی موت کے ساتھ ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر سات ہزار 481 ہوگئی ہے۔
بھارت میں گوکہ صحت یاب ہونے والے مریضو ں کی شرح دیگر ملکوں کے مقابلے کافی اچھی ہے لیکن کورونا کے سنگین نوعیت کے مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے یہ امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق امریکا میں سنگین مریضوں کی تعداد 16923 ہے جبکہ بھارت میں یہ تعداد 8944 ہے۔ بھارت سے کئی گنا زیادہ متاثرہ برازیل اور روس میں بھی سنگین مریضو کی تعداد اتنی زیاد ہ نہیں ہے۔ برازیل میں بھارت سے تین گنا زیادہ لوگ کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں لیکن وہاں سنگین مریضوں کی تعداد 8318 ہے۔ روس میں متاثرین کی تعداد بھارت سے کوئی دو گنا ہونے کے باوجود سنگین مریضوں کی تعداد بھارت کے مقابلے ایک چوتھائی ہے۔ جبکہ اسپین، برطانیہ، اٹلی اور جرمنی میں ایسے کیسز کی تعداد ایک ہزار سے بھی کم ہے۔
کورونا کے سنگین مریض ایسے افراد کوکہا جاتا ہے جن کی حالت مسلسل بگڑتی جارہی ہو اور انہیں فوراً آئی سی یو کی ضرورت پڑتی ہے۔ ایسے مریضوں کو آکسیجن دینا پڑتا ہے اور وینٹی لیٹر پر بھی لے جانا پڑتا ہے۔
دہلی میں جولائی تک ساڑھے پانچ لاکھ متاثرین
قومی دارالحکومت دہلی میں متاثرین کی تعداد 30 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ تقریباًنو سو افراد اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔ دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے منگل 9 جون کو بتایا کہ دہلی میں کووڈ۔19 جس تیزی سے پھیل رہا ہے اس کے مد نظر جولائی کے اواخر تک اس وائرس سے متاثرہونے والوں کی تعداد ساڑھے پانچ لاکھ تک پہنچ جائے گی۔
دہلی کے نائب وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ متاثرین کی تعداد ہر 12-13 دن میں دوگنا ہورہی ہے اس لحاظ سے 15جون تک 44 ہزار، 30 جون تک ایک لاکھ، 15جولائی تک 2.25 لاکھ اور 31 جولائی تک ساڑھے پانچ لاکھ ہوجائے گی۔ موجودہ صورتحال کے مدنظر جولائی کے اواخر تک صرف دہلی کے مریضوں کے لیے 80 ہزار بستروں کی ضرورت پڑے گی، آخر یہ بستر کہاں سے آئیں گے؟
خیال رہے کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے یہ اعلان کیا تھا کہ دہلی کے اسپتال میں صرف دہلی والوں کا ہی علاج کیا جائے گا۔ لیکن ان کے اس اعلان کی بھارتیہ جنتاپارٹی سمیت متعدد جماعتوں نے سخت نکتہ چینی کی اور پیر 8 جولائی کو دیر رات لفٹننٹ گورنر نے اس حکم کو منسوخ کردیا۔