کورونا، شاپنگ میں احتیاط کیسے کی جائے؟
13 اپریل 2020عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ اگر ہم پلاسٹک بیگ میں پیک کھانا خریدیں گے تو وہ ضرور صاف ستھرا رہے گا۔ لیکن ماحولیاتی تنظیم گرین پیس کے ایک ماہر کے مطابق، پلاسٹک بذات خود کسی چیز کو محفوظ نہیں بناتا۔
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دراصل وائرس دیگر چیزوں کی نسبت پلاسٹک پر زیادہ تر زندہ رہتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ سپر اسٹورز میں پلاسٹک میں پیک کھانے خریدنے سے پہلے ہمیں پھر بھی احتیاط کرنی چاہیے کہ پلاسٹک کی بیرونی پیکنگ ڈس انفیکٹڈ ہے یا نہیں۔
اس کا یہ بھی مطلب ہے کہ شاید ہمیں کھانے پینے کی چیزیں خریدتے وقت پلاسٹک کی بجائے شیشے اور کارڈ بورڈ کی پیکنگ کو ترجیح دینی چاہیے۔ اسی طرح تازہ سبزی اور پھل لینے کے بعد انہیں چھیلنا اتنا ضروری نہیں جتنا انہیں اچھی طرح پانی سے دھونا ہے۔
کورونا وائرس کے بعد مغرب میں فوڈ اسٹورز نے پیپر بیگ اور پیپر کپ کا استعمال یکسر بند کردیا ہے۔ اس سے پہلے ماحول کے تحفظ کے پیش نظر پلاسٹک کی بجائے کاغذ کی بنی ان چیزوں کا استعمال فروغ پا رہا تھا۔
اسی طرح وبا کی روک تھام کے لیے بعض ریٹیل اسٹورز نے کپڑے کے شاپنگ بیگز کا استعمال تک بند کردیا ہے۔ تو ان حالات میں شاپنگ کا سامان گھر لانے کے لیے سب سے بہترین آپشن کیا ہے؟
ماہرین کا خیال ہے کہ کپڑے کے شاپنگ بیگ شاید اب بھی سب سے موزوں ہیں کیونکہ انہیں آسانی سے دھو کر جراثیم سے پاک یا ڈس انفیکٹ کیا جا سکتا ہے۔
لیکن اگر آپ کو کاغذ اور پلاسٹک کے درمیان فیصلہ کرنا ہو، تو پھر ماحولیاتی لحاظ سے بہتر ہوگا کہ آپ ری سائیکل شدہ مٹیرئیل سے بنائے گئے شاپنگ بیگ استعمال کریں۔
مارٹن کیوبلر (ش ج / ع ح)