1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان نے ’ہنگامی کورونا وائرس امداد‘ کی درخواست کر دی

27 مارچ 2020

امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہو گئی ہے۔ یہ وبا دنیا کے قریب دو سو ممالک کو متاثر کر چکی ہے۔ تازہ ترین صورت حال کے بارے میں تفصیلات اس لائیو آرٹیکل میں پڑھیے۔

https://p.dw.com/p/3a3dR
Pakistan Coronavirus Covid-19
تصویر: Reuters/M. Raza

دنیا بھر میں کووِڈ انیس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد پانچ لاکھ تیس ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔

اب تک اس مرض کے باعث دنیا بھر میں 24 ہزار سے زائد انسان ہلاک ہو چکے ہیں۔

سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں امریکا، چین، اٹلی، سپین، جرمنی، فرانس اور ایران شامل ہیں۔

  • پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے ایمرجنسی قرض فراہم کرنے کی درخواست کر دی ہے، تاکہ کورونا وائرس کی وبا سے موثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔ پاکستان ریپڈ فنانسنگ پروگرام کے تحت دو عشاریہ سات چھ ارب ڈالر حاصل کر سکتا ہے۔ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیورجیوا کی طرف سے یہ نہیں بتایا گیا کہ پاکستان نے کتنے قرضے کی درخواست دی ہے لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کو کوٹے کے مطابق مکمل حصہ مل سکتا ہے۔ فوری ادائیگیوں کے لیے پاکستان کو دو برس تک دو عشاریہ سات چھ ارب ڈالر فراہم کیے جا سکتے ہیں یا ایک سال تک ایک عشاریہ چار تین ارب ڈالر سے زائد رقم فراہم کی جا سکتی ہے۔ پاکستان پہلے بھی آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کا قرض حاصل کر چکا ہے۔ کرسٹالینا جیورجیوا کے مطابق پاکستان نے موجودہ اصلاحات کا پروگرام جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
     
  • برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم جانسن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں گزشتہ چوبیس گھنٹوں سے کورونا وائرس کی معتدل علامات کا سامنا تھا اور ٹیسٹ پازیٹیو آنے کے بعد وہ خود ہی قرنطینہ میں جا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ وہ منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ گزشتہ روز برطانوی شہزادہ چارلس میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
  • ایران میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ مزید 144 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یوں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2378 ہو گئی ہے۔ اس دوران مزید 2926 افراد کووڈ انیس سے متاثر بھی ہوئے ہیں۔ ایرانی وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہان پور کے مطابق دوبارہ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی گیارہ ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ دریں اثنا ایرانی فوج نے تہران کے قریب ایک نمائش گاہ میں دو ہزار بستروں پر مشتمل ہنگامی ہسپتال کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

  • مغربی آسٹریلیا کے ساحلوں کے قریب روکے گئے کروز شپ میں موجود سینکڑوں جرمن مسافروں کو ریسکیو کر کے واپس جرمنی بھیجا جائے گا۔ آسٹریلوی وزیر اقتصادیات میتھیاس کورمان کے مطابق آرٹانیا نامی کروز شپ میں موجود بیمار مسافروں کا علاج آسٹریلیا ہی میں کیا جائے گا۔ اس سے قبل کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر آسٹریلوی حکام نے اس کروز شپ کو اپنی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

  • جرمن شہریوں کی اکثریت کورونا وائرس کی وبا کے سلسلے میں کیے گئے حکومتی اقدامات سے مطمئن ہیں۔ یوگوو کے سروے کے مطابق اکاون فیصد جرمنوں کے نزدیک جرمن حکومت صورت حال سے ’بہت بہتر‘ انداز میں نمٹ رہی ہے۔ دوسری جانب چالیس فیصد افراد کی رائے میں حکومت کا ردِ عمل مزید بہتر ہو سکتا تھا۔ سروے میں دو ہزار جرمن شہریوں سے سوالات پوچھے گئے تھے۔ دوسری جانب حکومتی مالی امدادی پیکج کو آج جرمن ایوان بالا ’بنڈس راٹ‘ سے بھی منظوری مل گئی ہے۔

  • امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہو گئی ہے۔ قبل ازیں اکیاسی ہزار آٹھ سو مریضوں کے ساتھ چین سرفہرست تھا۔ امریکا میں کورونا وائرس کی نئی قسم سے پچاسی ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ تیسرے نمبر پر اس وبائی مرض سے متاثرہ ترین ممالک میں اٹلی آتا ہے، جہاں ایسے مریضوں کی تعداد اسی ہزار چھ سو کے قریب ہے۔  دنیا بھر میں کووڈ انیس سے متاثرہ افراد کی تعداد پانچ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور اس میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ 

  • جی ٹوئنٹی ممالک کورونا وائرس بحران کے پیش نظر عالمی اقتصادی منڈیوں میں پانچ ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ صنعتی اور ابھرتے ہوئے ممالک کی اس تنظیم نے ایک ویڈیو کانفرنس کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد اعتماد سازی اور مالی منڈیوں کے استحکام کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس کے بحران کا مقابلہ کرنا ہے۔ ان ممالک کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں مشترکہ لائحہ عمل اپناتے ہوئے ہی عالمی معیشت کو کسی بڑے دھچکے سے بچایا جا سکتا ہے۔ 

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ میں تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ٹویٹر پر صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین وائرس کے خلاف تجربہ اور مہارت رکھتا ہے، جس کی وجہ سے وہ قابل احترام ہے۔ دوسری جانب چینی صدر نے امریکا سے کورونا وائرس کے خلاف مل کر مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثناء چین میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد تقریبا نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ امریکا میں ایسے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔  
  • کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر افغانستان نے پچپن سال سے زائد عمر کے کم از کم دس ہزار قیدی رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ان میں طالبان قیدی شامل نہیں ہیں جبکہ آئندہ دس روز میں یہ عمل مکمل کر لیا جائے گا۔ افغانستان میں ابھی تک کورونا کے اکانوے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد تین ہے۔ قبل ازیں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے حکومتوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر چھوٹے جرائم میں ملوث افراد کو جیلوں  رہا کر دیں۔ 
  • یوروپول نے مارکیٹ میں کورونا وائرس کے خلاف آنے والی جعلی ادویات سے خبردار کیا ہے۔ یورپی پولیس نے دی ہیگ میں رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرائم پیشہ گروہ ایک نئی منصوبہ بندی کے ساتھ مارکیٹ میں جعلی ادویات فروخت کر رہے ہیں۔ حکام کے مطابق اس تناظر میں سائبرکرائم، دھوکا دہی اور جعل سازی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک خاص طریقے سے کورونا وائرس کے خلاف جعلی ادویات کے موثر ہونے کے حوالے سے رپورٹیں بھی شائع کی جا رہی ہیں۔
  • روس نے جمعے کے روز سے بیرون ملک جانے والی تمام پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دریں اثناء روس نے کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر تاریخی آئینی ترامیم کے لیے ملک میں ہونے والا ریفرنڈم بھی ملتوی کر دیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
  • کورونا وائرس کی نئی قسم کی وجہ سے ایران میں مزید 157 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہاں اس مہلک بیماری سے ہلاک ہونے والے افراد کی سرکاری تعداد 2234 ہو گئی ہے۔ ایران میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 2390 کیس سامنے آئے ہیں۔ ایران کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں کورونا وائرس سب سے پہلے پھیلا تھا اور وہاں متاثرہ افراد کی تعداد تقریبا تیس ہزار ہو چکی ہے۔ ماہرین کے مطابق وہاں ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔
  • یورپی ملک اٹلی میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں معمولی سی کمی آئی ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق نئے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں چوتھے روز سات اعشاریہ پانچ فیصد اضافہ ہوا، جو کہ اس وبا کے آغاز سے اب تک کم ترین اضافہ ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اس ملک میں مزید چھ سو چوراسی افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ اٹلی میں کورونا وائرس کی اس نئی قسم سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد سات ہزار پانچ سو سے تجاوز کر گئی ہے۔ وہاں متاثرہ افراد کی تعداد تقریبا چوہتر ہزار ہو چکی ہے۔
  • کورونا وائرس، بارسلونا کے پاکستانی ٹیکسی ڈرائیورز مقامی ہیرو

  • کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر امریکی سینیٹ نے دو ٹریلین ڈالر کی خطیر رقم کے امدادی پیکیج کی منظوری دے دی ہے۔ اس کا مقصد ملکی معیشت کو سہارا دینا ہے۔ ایوان نمائندگان میں منظوری کے لیے یہ اسی ہفتے پیش کر دیا جائے گا۔ اس امدادی پیکیج سے بے روزگاری انشورنس کے ساتھ ساتھ متاثرہ ریاستوں کے محکمہ صحت کی مدد بھی کی جائے گی۔ نقصان اٹھانے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے قرضوں کے لیے درخواست دے سکیں گے جبکہ ٹیکس ادا کرنے والے شہریوں کی براہ راست مدد بھی کی جائے گی۔
  • کورونا وائرس بحران کے خلاف جی سیون ممالک کوئی متفقہ لائحہ عمل اپنانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ ان ترقی یافتہ صنعتی ممالک کا اجلاس ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوا۔ اس ناکامی کی ایک بنیادی وجہ یہ ہے کہ امریکا نے ابتدائی بات چیت میں ہی مطالبہ کر دیا تھا کہ وہ حتمی اعلامیے میں کورونا وائرس کو چینی وائرس قرار دینا چاہتا ہے۔ دوسری جانب جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ طور پر تیار کردہ ایک لائحہ عمل پیش کیا تھا، جس سے امریکا نے اتفاق نہیں کیا۔ 
  • کورونا وائرس کی وبا کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر سعودی عسکری اتحاد نے یمن میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ قبل ازیں اقوام متحدہ نے سعودی حکومت سے ایسا کرنے کے لیے ایک خصوصی اپیل کی تھی۔ حوثی باغیوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عملی اقدامات کے منتظر ہیں۔ یمن میں ایران نواز حوثی باغیوں اور سعودی عسکری اتحاد کے مابین گزشتہ پانچ برس سے جاری جنگ میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور یہ ملک بالکل تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔
  • کوسووو میں چھ ہفتے بعد ہی تحریک عدم اعتماد ذریعے حکومت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ حکومت کو کووڈ انیس یا کورونا وائرس کے خلاف واضح حکمت عملی نہ اپنانے کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا تھا۔ حکومت کے خلاف پیش کی جانے والے عدم اعتماد کی قرارداد میں ایک سو بیس اراکین پارلیمان میں سے بیاسی نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔ حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ کورونا وائرس کے بحران کے پیش نظر ملک میں ایمرجنسی نافذ کی جائے۔
  • کورونا وائرس کی نئی قسم سے دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ اس وقت دنیا کی ایک تہائی آبادی لاک ڈاون میں ہے۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں کووڈ انیس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد اکیس ہزار جبکہ اس سے متاثرہ افراد کی تعداد چار لاکھ بہتر ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ اس وائرس سے سب زیادہ متاثرہ ممالک میں چین، اٹلی، اسپین، جرمنی، امریکا اور ایران شامل ہیں۔ تمام تر کوششوں کے باوجود اس وبائی مرض کی ابھی تک کوئی دوا تیار نہیں کی جا سکی۔