1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کورونا وائرس یورپ تک بھی پہنچ گیا

25 جنوری 2020

فرانس میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ دنیا بھر میں اب تک 1200 سے زائد افراد اس وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ چین میں اس وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3WnjF
Frankreich Krankenhaus in Bordeaux
تصویر: AFP/M. Fedouach

فرانسیسی حکام کی جانب سے جمعے کے روز کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق کی گئی، جو کہ یورپ میں بھی اس وائرس کی موجودگی کا پہلا واقعہ ہے۔ چین سے شروع ہونے والے اس وبائی مرض سے متاثرہ مریضوں کی قریب ایک درجن ممالک میں موجودگی کی تصدیق کی جا چکی ہے۔
فرانسی وزیر صحت آنیئس بوزاں کے مطابق وائرس سے متاثرہ دو افراد نے حال ہی میں چین کا سفر کیا تھا جب کہ تیسرا مریض چین کا سفر کرنے والے ایک متاثرہ شخص کا قریبی عزیز ہے۔ 

کورونا وائرس کی بھارت میں بھی دستک
بوزاں نے وائرس سے متاثر ایک شخص کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ایک مریض جمعے کے روز ہی فرانس پہنچا اور اس دوران وہ درجن بھر افراد سے بھی ملا۔ ہم ان افراد سے بھی رابطہ کر رہے ہیں۔‘‘
کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کی روک تھام کے حوالے سے خاتون وزیر کا کہنا تھا، ’’اس وبا سے یوں نمٹنا چاہیے جیسے آگ سے، یعنی فوری طور پر اس کے مرکز کی نشاندہی کر کے اسے وہیں روکنے کی کوشش کرنا۔‘‘
جنوبی ایشا میں بھی وائرس کی تصدیق
جمعے ہی کے روز نیپال نے بھی وائرس کے پہلے واقعے کی تصدیق کی تھی، جو کہ جنوبی ایشیا میں پہلا کیس تھا۔ نیپال کے علاوہ آسٹریلیا اور ملائیشیا میں بھی کورونا وائرس کے پہلے مریضوں کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
آسٹریلیا میں کورونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہونے والا ایک چینی شہری ہے جو کہ گزشتہ ہفتے ہی ووہان سے آسٹریلیا آیا تھا۔ کورونا وائرس کی وبا ووہان ہی سے شروع ہوئی تھی۔

مہلک کورونا وائرس کے بارے ميں آپ کو یہ سب کچھ پتا ہونا چاہیے
ملائیشیا کے حکام نے تین چینی شہریوں کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی ہے۔ یہ تینوں چینی شہری بھی ووہان سے تعلق رکھتے ہیں اور گزشتہ ہفتے وہ سنگاپور سے ہوتے ہوئے ملائیشیا پہنچے تھے۔
چینی نئے سال کی تقریبات بھی متاثر
چین میں آج نئے قمری سال کی تقریبات منعقد کی جا رہی تھیں تاہم حکام نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کئی تقریبات منسوخ کر دی ہیں۔ نئے سال کی تقریبات میں شرکت کے لیے لاکھوں چینی اپنے گھروں کا رخ کرتے ہیں۔


چینی حکام نے ٹرین اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر بھی نگرانی سخت کر دی ہے۔ علاوہ ازیں متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت بھی محدود کر دی گئی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے چینی حکام کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔

ش ح / ع س (اے ایف پی، ڈی پی اے)

کورونا وائرس: 13 شہروں میں ایمرجنسی، کروڑوں چینی قرنطینہ میں