کوسٹاریکا کے صدر سوائن فلو کا شکار
12 اگست 2009اوسکارآریاس کے بھائی اور چیف آف سٹاف روڈریگو آریاس نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ڈاکٹروں نے صدر کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کم ازکم سات دنوں کے لئے اپنے گھر میں اکیلے رہیں۔تاہم روڈوریگو آریاس نے کہا کہ اس دوران وہ اپنے صدارتی اختیارات کسی کو تفویض نہیں کریں گے۔
دوسری طرف برازیل میں سوائن فلو وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد تقریبا 200 ہو گئی ہے۔ اگر اقوام متحدہ ان اعدادوشمار کی تصدیق کر دیتی ہے تو برازیل، ارجنٹائن اور امریکہ کے بعد اس وائرس سے شدید متاثر ہونے والا تیسرا ملک بن جائے گا۔
برازیل کے وزیر صحت یوزے تیمپوراؤ نے سوائن فلو کےبارے میں نئے اعداد وشمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران اس وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق H1N1 وائرس سے ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد کا تعلق برازیل کے جنوبی علاقوں سے ہے۔ تیمپوراؤ نے یہ اعداد وشمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس عالمی وباء کے خلاف مؤثر حکمت عملی اپنائے ہوئے ہیں اور اس حوالے سے مزید اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
دوسری طرف ذرائع ابلاغ کے مطابق روس کی سرحد کے ساتھ تعینات ناروے کے فوجیوں میں سے 38 سوائن فلو وائرس میں مبتلا ہو چکے ہیں تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
اسی طرح بھارت میں بھی سوائن فلو وائرس کے نتیجے میں کم ازکم 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ بھارتی شہر حیدر آباد میں جاری عالمی بیڈ منٹن چیمپیئن شپ میں شریک ملائشیا کے کوچ کو بھی سوائن فلو میں مبتلا ہونے کے شبے میں ہسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ مردوں کے ڈبلز مقابلوں میں شریک تھائی لینڈ کا ایک کھلاڑی بھی بخار کی شکایت پر اپنے شیڈول میچ میں حصہ نہیں لے سکا۔ تاہم بیڈ منٹن ورلڈ فیڈریشن BWF کے آپریٹنگ آفیسر ٹامس لُنڈ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انہیں بھارتی منتظمین سے کسی بھی قسم کی کوئی شکایت نہیں ہے اور اس وائرس کی وجہ سے ٹورنامنٹ متاثر نہیں ہوگا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بھارتی منتظمین کواس ٹورنامنٹ میں شامل تمام کھلاڑیوں کی صحت کا خاص خیال رکھنا ہوگا۔ واضح رہے کہ بھارت میں اس ٹورنامنٹ کا انعقاد پہلی مرتبہ ہو رہا ہے۔
دریں اثناء عالمی ادارہ صحت WHO نے کہا ہے کہ مون سون کے موسم میں یہ وباء بالخصوص بھارت ، تھائی لینڈ اور ویت نام میں بہت تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہیں۔ WHO کے مطابق اسی طرح یہ وائرس ارجنٹائن، چلی ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں زیادہ بری طرح اپنے اثرات دکھا سکتا ہے۔ اگرچہ چھ اگست سے شروع ہونے والی اس عالمی وباء سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد کے بارے میں مصدقہ طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم ایک اندازے کے مطابق اس وائرس سے تقریبا ایک لاکھ ستتر ہزار پانچ سو افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایک ہزار چار سو باسٹھ اموات کی تصدیق کی گئی ہے۔H1N1 فلو کو گیارہ جون کو ایک عالمی وبا قرار دیا گیا تھا۔
رپورٹ : عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گل