1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کولون کا ’ ایکسلزیئر ایرنسٹ‘ جرمنی کا بہترین ہوٹل

7 اپریل 2010

جرمنی میں ہر سال بہترین ہوٹل کا خطاب دیا جاتا ہے اور مسلسل دوسری مرتبہ یہ اعزاز کولون کے ہوٹل ایکسلزیور ایرنسٹ کو دیا گیا۔ یہ ہوٹل کولون کے معروف کیتھیڈرل ’ڈوم‘ کے پاس ہے۔

https://p.dw.com/p/Mp63
تصویر: Hotel Excelsior Köln

ایکسلزیئرایرنسٹ (Excelsior Ernst) کی کئی خصوصیات ہیں۔ جیسے کہ اس کا محل وقوع، ایک طرف تاریخی ڈوم کی شاندارعمارت تو تھوڑے ہی فاصلے پر دریائے رائن۔ صرف یہی نہیں یہاں ہرچیز موجود ہے اگرنہ بھی ہو تو اسے منگایا جاتا ہے۔ اس ہوٹل میں’ نہیں‘ کا صیغہ استعمال نہیں کیا جاتا۔ مہمان کی ہرخواہش پوری کی جاتی ہے اوراسے حقیقتاً بادشاہ کا درجہ دیا جاتا ہے۔ اس ہوٹل میں صرف مہمان ہی نہیں پوری دنیا سے آتے بلکہ یہاں کام کرنے والے افراد کا تعلق بھی مختلف ممالک سے ہے۔

Hotel Excelsior Köln
اس ہوٹل کی مستقل تزئیں و آرائش جاری رہتی ہےتصویر: Hotel Excelsior Köln

ہوٹل کے ڈائریکٹر ولہیلم لُکسم کہتے ہیں جب بھی ہوٹل میں کام کے لئے کوئی درخواست موصول ہوتی ہے تو انہیں اس سے غرض نہیں ہوتا کہ اس کا تعلق کس ملک سے ہے، بلکہ یہ دیکھا جاتا ہے کہ وہ کیا کچھ کر سکتا ہے۔ غیر ملکی زبانیں جاننا ضروری ہے اور سروس کس طرح کی جاتی ہے۔ ولہیلم لُکسم اس بات پر بہت خوش ہیں کہ ان کے ہوٹل نے دوسری مرتبہ جرمنی کے بہترین ہوٹل کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

کولون ریلوے اسٹیشن سے پیدل فاصلے پرقائم اس ہوٹل میں جرمن تاجروں کی ایک بڑی تعداد آ کر ٹھہرتی ہے۔ اسی لئے اسے تاجروں کا مرکز بھی کہا جاتا ہے۔ ڈوم کلیسا کے پہلو میں واقع ایکسلزیئر ایرنسٹ میں ڈھائی سو یورو سے لے کر ساڑھے اٹھارہ سو یورو تک کے کمرے اورسوئٹ ہیں۔

Hotel Excelsior Köln
ولہیلم لکسم دوسری مرتبہ یہ اعزاز حاصل کرنے پر خوش ہیںتصویر: Hotel Excelsior Köln

ولہیلم لکسم نے بتایا کہ مستقل بنیادوں پر ہوٹل کی تزئیں و آرائش کی جاتی ہے۔ ہوٹلنگ کی صنعت میں جو بھی جدت متعارف کرائی جاتی ہے وہ فوری طور پریہاں لائی جاتی ہے۔ اس ہوٹل کو کارل ایرنسٹ نے 147 سال قبل تعمیر کیا تھا۔

مہمانوں کی خدمت اور دیکھ بھال کی ذمہ داری 180 افراد پر ہے۔ اس ہوٹل کو ساٹھ کی دہائی میں ہی فائیو اسٹار کا درجہ دے دیا گیا تھا اوراس کا شمار دنیا کے450 بہترین ہوٹلزمیں ہوتا ہے۔ ہرکمرے کی علیحدہ خصوصیات ہیں اور اگر کوئی مہمان اپنی خصوصی خواہشات کا بیان کرتا ہے تو وہ بھی پوری کی جاتی ہیں۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : افسر اعوان