1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کوپن ہیگن کانفرنس ، مظاہرے اور گرفتاریاں

13 دسمبر 2009

کوپن ہیگن میں جاری ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی عالمی کانفرنس کے خلاف مظاہرے کرنے والے تقریبا 1000 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گرفتار شدگان کی تعداد زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/L1CX
پولیس کے مطابق مزید گرفتاریاں بھی کی جا سکتی ہیںتصویر: DPA

پولیس کے مطابق ان مظاہرین کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب تیس ہزار مظاہرین میں سے کچھ ، پر تشدد کارروائیوں پر اتر آئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق نوجوان مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ پولیس کے مطابق مظاہرین نے چار گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا اور اس دوران ایک پولیس افسر زخمی بھی ہوا۔

ایک سو بانوے ممالک کے رہنما اس وقت کوپن ہیگن میں ایک اہم کانفرنس کے دوران عالمی درجہ حرارت میں اضافہ کو روکنے لئے کسی عالمی معاہدہ پر متفق ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی اثناء کوپن ہیگن سمیت دنیا بھر میں ماحول دوست سماجی کارکن مظاہرے کر رہے ہیں اور اس کانفرنس میں شریک رہنماؤں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لئے جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ عالمی رہنما ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے ٹھوس اقدامات تجویز کریں اورغریب ممالک کی اس حوالے سے مدد کے لئے طویل المدتی بنیادوں پر مالی منصوبے تجویزکریں۔

BdT Protest Klimawandel China Peking Klimagipfel Kopenhagen
چین میں ہونے والا ایک مظاہرہتصویر: AP

ہفتے کے دن ماحول دوست سماجی کارکنوں نے کوپن ہیگن کی سڑکوں پر پرامن مارچ کا انعقاد کیا۔ اس مارچ کے منتظمین کے مطابق اس مارچ میں ایک لاکھ افراد شریک تھے۔ مارچ کا آغاز ایک کارنیویل کی طرح ہوا۔ اس کارنیویل میں لوگ ڈانس کر رہے تھے، ڈرم بجا رہے تھے اور بڑے بڑے بینروں کی مدد سے اپنے مطالبے عالمی رہنماؤں تک پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔ بینروں پر لکھا ہوا تھا کہ کوئی دوسری دنیا نہیں ہے اس لئے ماحول کو تبدیل کرنے کے بجائے سیاست میں تبدیلی لائی جائے۔ تاہم یہ کارینویل پر تشدد کارروئیوں کی نظر ہو گیا۔

کئی مظاہرین نے پینگوئن جسیے لباس زیب تن کر رکھے تھے جس پر لکھا تھا کہ ’انسانوں کو بچاؤ‘ ۔ یہ مارچ پروگرام کے مطابق پر امن طریقے سے اُس کانفرنس ہال کے باہر پہنچے جہاں عالمی رہنما کوپن ہیگن کانفرس کے سلسلے میں سات سے اٹھارہ دسمبر تک اہم ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

Demonstranten Kopenhagen
کوپن ہیگن میں مظاہرینتصویر: dpa

پر تشدد کارروئیوں کے نتیجے میں پولیس نے کم ازکم نو سو افراد کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ان مظاہرین نے کانفرنس ہال کے شیشے توڑے اور پولیس پر شیشے کی بوتلوں اور پتھروں سے حملہ کیا۔

دریں اثناء عالمی رہنما، ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق کسی عالمی معاہدے تک پہنچنے کے لئے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس کانفرس میں عالمگیر ماحولیاتی تبدیلی اور زمینی درجہء حرارت پر قابو پانے سے متعلق کسی ایسے سمجھوتے پر راضی ہونے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو کیوٹو پروٹوکول کا متبادل بن سکے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین