کينيڈا کا اميگريشن سسٹم کيوں سب کو بھاتا ہے؟
3 اگست 2017نيوز ايجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق واشنگٹن انتظاميہ ملک ميں قانونی طور پر ہجرت کرنے والوں کی تعداد محدود کرنا چاہتی ہے۔ اس سلسلے ميں ان دنوں ايک بل زير غور ہے جس ميں يہ تجويز بھی دی گئی ہے پيشہ وارانہ مہارت کے حامل افراد کی امريکا ہجرت کے ليے کينيڈا اور آسٹريليا کی طرز پر ’ميرٹ‘ پر مبنی ايک نظام بنايا جائے۔
کينيڈا ایک عرصے سے پاکستانی و ديگر شہريتوں کے حامل ترک وطن کے خواہاں افراد کے ليے ترجيحی ملک رہا ہے۔ وہاں در اصل اميگريشن کے ليے پوائنٹس پر مبنی ايک نظام موجود ہے، جس سے يہ اندازہ لگايا جاتا ہے کہ متعلقہ درخواست گزار کے روزگار کی منڈی کا حصہ بننے کے امکانات کيسے ہيں۔ رواں برس بھی کينيڈا کی طرف ہجرت کرنے والے اکثريتی افراد اسی نظام کی بدولت وہاں پہنچيں گے۔ کينيڈا کے اميگريشن نظام کے حوالے سے چند حقائق اور اہم معلومات:۔
۔ اس سال تين لاکھ افراد کو قانونی طور پر کينيڈا ہجرت کی اجازت دی جائے گی
۔ اميگريشن کے ليے درخواست گزاروں کو ان کی عمر، تعليم، زبان کی صلاحيت اور پيشہ وارانہ تجربے پر پوائنٹس ديے جائيں گے۔ زيادہ سے زيادہ چھ سو پوائنٹس حاصل کيے جا سکتے ہيں۔ بيس سے انتيس سالہ افراد اس کيٹيگری ميں پورے ايک سو پوائنٹس حاصل کر سکتے ہيں جبکہ پينتاليس سال سے زيادہ عمر کے لوگوں کو عمر کی کيٹيگری ميں ايک بھی پوائنٹ نہيں ملے گا۔
۔ اگر درخواست گزاروں کا کوئی بہن يا بھائی پہلے سے کينيڈا ميں رہائش پذير ہے اور مستقل رہائش کی اجازت کا حامل ہے، تو اس بات پر بھی اضافی پوائنٹس ديے جا سکتے ہيں۔
پوائنٹس کے نظام کے حوالے سے تفصيلی معلومات کے ليے مندرجہ ذيل لنک پر کلک کيجيے:۔
http://www.cic.gc.ca/english/express-entry/grid-crs.asp
کينيڈا کی مجموعی آبادی پينتيس ملين افراد پر مشتمل ہے۔ سن 2017 ميں اميگريشن کا ہدف ملکی آبادی کا لگ بھگ 0.9 فيصد ہے۔ سن 2011 ميں کرائی جانے والی مردم شماری کے نتائج کے مطابق بر اعظم شمالی امريکا کے اس ملک ميں ايسے افراد کا تناسب مجموعی آبادی کا 20.6 فيصد تھا، جن کی پيدائش کينيڈا ميں نہيں ہوئی تھی۔ اس سلسلے ميں تازہ اعداد و شمار اس سال جاری کيے جائيں گے۔