کٹر سوچ کا حامل انتہائی دائیں بازو کا جرمن گروپ: تھرڈ پاتھ
31 اکتوبر 2021جرمنی کے ایک نیو نازی گروپ تھرڈ پاتھ کے ارکان کی تعداد چند سو ہے لیکن انہیں بین الاقوامی شہ سرخیوں میں جگہ اس وقت ملی جب انہوں نے پولینڈ اور جرمنی کی مشترکہ سرحد پر مہاجرین کو جرمنی میں داخلے سے روک دیا۔
فرانس میں نیو نازی گروپ کے تین مشتبہ افراد گرفتار
اس کارروائی کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور تھرڈ پاتھ کے پچاس سے زائد اراکین کو روک کر ان سے ہلکی نوعیت کے ہتھیار برآمد کر لیے۔ ان ہتھیاروں میں مرچوں والا اسپرے، ڈنڈے اور رائفل پہ لگائی جانے والی سنگین بھی شامل تھی۔ ان افراد کو پولیس نے واضح طور پر حکم دیا کہ وہ سرحدی علاقے کو خالی کر دیں۔
فاؤنڈیشن اور رکنیت سازی
پولیس کے متعلقہ سرحدی علاقہ خالی کرانے کے اقدام کو قانون کے مطابق قرار دیا گیا کیونکہ حالیہ دنوں میں یہ نیو نازی گروپ بہت متحرک رہا ہے۔ تھرڈ پاتھ کا قیام سن 2013 میں جنوب مغربی جرمن شہر ہائیڈل برگ میں عمل میں آیا تھا اور اس وقت یہ گروپ انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کا اس سے علیحدہ ہو جانے والا گروپ تصور کیا گیا تھا۔
تھرڈ پاتھ کے بانی رہنما کلاؤس آرمشٹروف ہیں، جو نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک عہدیدار تھے۔ ان کے سابقہ سیاسی پارٹی سے اختلاف کی وجہ نظریاتی قرار دی گئی تھی۔
جرمنی: مسلمانوں پر حملے کے ملزم انتہاپسند گروپ پر مقدمہ شروع
بتایا جاتا ہے کہ کلاؤس آرمشٹروف نے ایک دوسرے نئے نازی گروپ 'فری نیٹ ورک ساؤتھ‘ کے ارکین کو اپنے گروپ کا حصہ بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ یہ نیٹ ورک اس وقت باویریا میں فعال تھا۔ اس گروپ پر سن 2014 میں پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ آرمشٹروف کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سیاسی نظام سے باہر رہنے والے دوسرے نئے نازی گروپوں کے ساتھ سرگرم رابطوں کے حامل ہیں۔
جرمنی میں داخلی انٹیلیجنس کے نگران ادارے وفاقی دفتر برائے تحفظِ آئین یا BfV کی مرتب کردہ ایک رپورٹ کے مطابق تھرڈ پاتھ نامی سیاسی گروپ کے اراکین کی تعداد چھ سو کے لگ بھگ ہے۔ یہ پارٹی خود اپنے اراکین کی تعداد نہیں بڑھانا چاہتی اور اسی تعداد کے ساتھ سیاسی طور پر فعال ہونے کی خواہش مند ہے۔
نازی نظریات
تھرڈ پاتھ نے اپنا نام جرمن سیاست میں ایک تیسرے راستے کے طور پر منتخب کیا ہے۔ اس کے دس بنیادی نکات میں پہلی جگہ جرمن سوشلزم کو دی گئی ہے۔ اس کے تحت سرمایہ دارانہ استحصال کی جگہ مساوات پر مبنی کمیونزم کی راہ ہموار کرنا ہے۔ ان دس نکات کو تھرڈ پاتھ کے منشور میں جرمن زبان میں 'ڈئر درِٹّے ویگ‘ یا 'تیسرا راستہ‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔
یہ تاثر عام ہے کہ یہ سیاسی گروہ خود کو نازی نظریات کے بائیں بازو سے وابستہ کیے ہوئے ہے۔ اس جماعت کے منشور میں تمام کلیدی صنعتوں کو قومیانا بھی شامل ہے۔ اس عمل کے دوران ممکنہ طور پر پبلک سروسز اور سوشل ویلفیئر، بینکوں اور اہم کمپنیوں کو بھی ریاستی سرپرستی میں لینا شامل ہے۔ تھرڈ پاتھ کے مخصوص سوشلسٹ نظریات سے نسل پسندانہ رویوں کی بو آتی ہے۔
جرمنی میں انتہا پسندوں کے پاس اسلحہ ہے، انٹیلیجنس رپورٹ
اس گروپ نے دوسری عالمی جنگ کے بعد طے ہونے والی سرحدوں پر بھی سوالات اٹھا رکھے ہیں۔ اس گروہ کا ایک مقصد 'عظیم جرمنی کی بحالی اصل سرحدوں کے ساتھ‘ ہے۔
حکمت عملی اور طریقہ کار
جرمنی کی داخلی انٹیلیجنس سروس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران تھرڈ پاتھ نے زیادہ تر نظریاتی پیشہ وارانہ سوچ کو اپنایا ہے۔ اس پارٹی نے خود کو جرمن انتخابی قواعد و ضوابط کے مطابق بھی استوار کیا ہے۔ اس حکمت عملی کو اپناتے ہوئے یہ جماعت قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں شریک ہونے کی اہل بھی بن چکی ہے۔
وفاقی جرمن دفتر برائے تحفظِ دستور کے مطابق تھرڈ پاتھ کے جرمنی کی کُل سولہ وفاقی ریاستوں میں بیس کے قریب فعال ٹھکانے ہیں اور ان میں سے زیادہ سرگرم مقامات سات ہیں۔ یہ مقامات جرمن ریاستوں برانڈن برگ، باویریا اور نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں ہیں۔ صوبے برانڈن برگ میں اس گروپ کی سرگرمیوں کو روک دیا گیا ہے۔
جرمن داخلی انٹیلیجنس نے اے ایف ڈی کی خفیہ نگرانی شروع کر دی
تھرڈ پاتھ کا کہنا ہے کہ اس کی حکمت عملی تین مرحلوں پر مشتمل ہے، جن کو عمومی جدوجہد، سیاسی جدوجہد اور ثقافتی اور کمیونٹی کے لیے جدوجہد کے نام دیے گئے ہیں۔
بینجمن نائٹ (ع ح / م م)