1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

کیا جرمنی میں صنفی مساوات پائی جاتی ہے؟

27 فروری 2022

جرمن خواتین نے حالیہ برسوں میں تعلیم، روزگار اور آمدنی میں مردوں کی برابری حاصل کرنے کے معاملے میں ترقی کی ہے مگر ایک مطالعے کے مطابق اب بھی بہت سے شعبوں میں صنفی امتیاز صاف ظاہر ہے۔

https://p.dw.com/p/47bHg
Vorstellungsgespräch
تصویر: Fotolia/Africa Studio

جرمنی کی ہانس بؤکلر فاؤنڈیشن کے انسٹیٹیوٹ آف اکنامک  اینڈ سوشل ریسرچ (WSI) کی ایک تازہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق جرمنی کے بہت سے اہم شعبوں میں اب بھی بڑا 'جینڈر گیپ‘ یا صنفی  فرق پایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ جرمنی کی ہانس بؤکلر فاؤنڈیشن ٹریڈ یونینوں سے وابستہ ہے۔

تعلیمی اور پیشہ ورانہ قابلیت کے لیے خواتین اوسطاً اعلیٰ سطح پر مردوں سے زیادہ کامیابیاں حاصل کر لیتی ہیں۔ 2019 ء میں تقریباً اکتالیس فیصد جرمن خواتین نے ہائی اسکول ڈپلوما یا کسی ٹیکنیکل کالج میں داخلے کے لیے لازمی سند حاصل کی جبکہ ان کے بمقابل ایسے مردوں کی شرح 39 فیصد تھی۔ ایک حالیہ مطالعے سے پتا چلا کہ  15 سے 65 برس کی درمیانی عمر کی قریب 72 فیصد خواتین کے پاس ملازمتیں تھیں جبکہ ملازم پیشہ مردوں کی شرح 79 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

یورپی یونین میں صنفی مساوات: بہتری کی شرح غیر تسلی بخش

1990 ء کی دہائی کے آغاز میں خواتین کی روزگار کی شرح 57 فیصد تھی۔ جرمنی میں تاہم اب بھی اعلیٰ عہدوں یا اعلیٰ سطحی ملازمتوں پر فائذ ہونے کے امکانات عورتوں کے لیے مردوں کے مقابلے میں کافی کم ہیں۔ 2020ء میں تیار کردہ جرمنی کی 160 بڑی کمپنیوں کی فہرست میں ان کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے عہدے پر 11 فیصد خواتین فائذ تھیں۔’جرمنی میں روزانہ ایک خاتون کو قتل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے‘

Infografik Gender-Gap Renten Deutschland EN
جرمنی میں پنشن کے قوانین میں خواتین کو مردوں کے برابر حقوق حاصل نہیں ہیں

 ہانس بؤکلر فاؤنڈیشن کے انسٹیٹیوٹ آف اکنامک اینڈ سوشل ریسرچ (WSI) کے اس مطالعے میں خواتین اور مردوں کی تنخواہوں یا آمدنی میں بھی واضح فرق نوٹ کیا گیا۔ حال میں سامنے آنے والے اعداد شمار کے مطابق خواتین کے لیے فی گھنٹہ کی اوسط اجرت 18.62  یورو تھی جو مردوں کی اوسط اجرت سے کچھ سنٹس کم بنتی ہے۔

پوزيشن اور تنخواہ، جرمنی ميں عورتيں مردوں سے آگے نکلنے لگيں

اس فرق کی ایک اہم وجہ یہ بھی ہے کہ خواتین اپنی فیملی اور روزگار دونوں کو ساتھ لے کر چلنے کی خاطر پارٹ ٹائم جاب زیادہ کرتی ہیں۔ اندازوں کے مطابق پارٹ ٹائم یا جز وقتی جاب کرنے والے مردوں کی تعداد کے مقابلے میں پارٹ ٹائم جاب کرنے والی خواتین کی تعداد چار گنا زیادہ ہے۔

کئی صدیوں بعد اب جرمن خواتین کو بھی مچھلیاں پکڑنے کی اجازت

Ältere Arbeitssuchende, Rente, Rentenreform
روزگار کی منڈی میں اپنی تعیلم اور صلاحیتوں کے مطابق جاب ڈھونڈنا اب بھی خواتین کے لیے زیادہ مشکل ہےتصویر: picture-alliance/dpa

اس کے علاوہ جرمنی میں خواتین کو مردوں کے مقابلے میں ریٹائرمنٹ کی آمدنی 49 فیصد کم ملتی ہے۔ ایک اور اہم شعبہ جس میں جرمنی کی خواتین کو غیر مساوی سلوک کا سامنا ہے وہ ہے پینشن اور بڑھاپے کے پرائیویٹ انتظامات اور سہولیات کا شعبہ۔ اس میں بھی یہ مردوں کے مقابلے میں کم سہولیات حاصل کرتی ہیں۔

جرمن کی کُل آبادی کا جائزہ لیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ یورپ کی اس اقتصادی شہ رگ کی حیثیت رکھنے والی ریاست میں خواتین کی تعداد مردوں کی تعداد سے دو ملین زیادہ ہے۔ اس کا تاہم قطعاً یہ مطلب نہیں کہ جرمنی میں خواتین کو ہر شعبے اور سطح پر اپنی مرضی کے مطابق مواقع اور سہولیات میسر ہیں۔ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ جرمن معاشرے میں خواتین کے مقام کے اعتبار سے متضاد شہرت کا حامل ہے۔ ایک طرف جرمن خواتین کو وہ حقوق اور فوائد حاصل ہیں جو بہت سے دیگر معاشروں کی خواتین کو حاصل نہیں تاہم اب بھی جرمن خواتین کی ملازمت کی منڈی میں صورتحال بہت سے دیگر مغربی ممالک کی خواتین جیسی نہیں۔

ک م / ب ج (ڈی پی اے)