کیوبا کی صدارت راؤل کاسترو سے ڈیاز کانیل کو منتقل
19 اپریل 2018کیوبا کی اسمبلی نے صدر راؤل کاسترو کے جانشین کے کے طور میگوئل ڈیاز کانیل کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ وہ صدارت کے منصب کے لیے واحد امیدوار تھے اور اُنہیں خفیہ ووٹنگ کے ذریعے منتخب کیا گیا۔ ساٹھ برسوں بعد کیوبا پر کاسترو خاندان سے باہر کا کوئی فرد صدر کے منصب پر فائز ہوا ہے۔
کیوبا: کاسترو خاندان کے ساٹھ سالہ اقتدار کا اختتام اگلے ہفتے
کوئی یادگار نہ بنائی جائے، کاسترو کی وصیت
فیڈل کاسترو کی راکھ سپرد خاک کر دی گئی
کاسترو کا ورثہ فائرنگ اسکواڈ، چوری چکاری وسینہ زوری، ٹرمپ
کیوبن پارلیمنٹ کے 604 میں سے 603 اراکین نے ڈیاز کانیل کے حق میں ووٹ ڈالا۔ انتخاب کے بعد انہوں نے پارلیمنٹ میں اپنے منصب کا حلف اٹھایا۔ منصبِ صدارت سنبھالنے کے بعد ملکی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے نئے صدر میگوئیل ڈیاز کانیل نے واضح کیا کہ وہ بدستور انقلاب کے عمل کو آگے بڑھائیں گے اور انقلاب کے علم کو بلند رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے ملک کے اندر سماجی و اقتصادی تبدیلیاں ضرور لائیں گے لیکن سب کچھ انقلاب کی روشنی میں کیا جائے گا۔ نئے صدر نے راؤل کاسترو کو انقلاب کا رہنما بھی قرار دیا۔
اس انتخاب کے بعد چھیاسی سالہ راؤل کاسترو منصبِ صدارت سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب وہ کیوبا کی حکمران اور طاقتور کمیونسٹ پارٹی کے بدستور سربراہ رہیں گے۔ راؤل کاسترو نے کیوبا کی صدارت سن 2006 میں سنبھالی تھی۔ انقلابی لیڈر فیڈل کاسترو کیوبا پر سن 1959 سے لے کر سن 2006 تک حکمران رہے تھے۔ فیڈل کاسترو منصب صدارت چھوڑنے کے آٹھ برس بعد نوے برس کی عمر میں رحلت پا گئے تھے۔
ڈیاز کانیل کی کامیابی کا اعلان نیشنل الیکٹورل کمیشن کی جانب سے بھی کر دیا گیا ہے۔ وہ سن 2013 سے موجودہ صدر راؤل کاسترو کے اول نائب صدر تھے۔ اٹھاون سالہ ڈیاز کانیل کمیونسٹ پارٹی کیوبا کے پولٹ بیورو کے رکن بھی ہیں۔ اسی انتخاب کے دوران پارلیمنٹ نے فرسٹ نائب صدر کے طور پر سلواڈور والدیز میسا کو منتخب کیا ہے۔ کیوبا کی وسیع اختیار کی حامل انتہائی اہم کمیٹی کونسل آف اسٹیٹ کے پانچ نائب صدر ہوتے ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ کیوبا کی نیشنل اسمبلی کا دو روزہ خصوصی اجلاس بدھ اٹھارہ سمتبر کو شروع ہوا تھا۔
ع ح ⁄ امت الف ⁄ اے ایف پی