1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کییف سیز فائر کے فیصلے پر کاربند رہے گا، یوکرائنی وزیر خارجہ

افسر اعوان25 جون 2014

یوکرائن کے وزیر خارجہ پاؤلو کَلِمکِن نے آج بدھ 25 جون کو کہا ہے کہ یوکرائن کا ایک ہیلی کاپٹر مار گرائے جانے کے باوجود کییف حکومت یکطرفہ جنگ بندی کے اپنے فیصلے پر کار بند رہے گی۔

https://p.dw.com/p/1CQ20
NATO Außenminister Treffen in Brüssel 25.06.2014
تصویر: Reuters

مشرقی یوکرائن کے شہر سلاؤ یانسک کے قریب منگل 24 جون کو روس نواز باغیوں کی طرف سے ایک فوجی ہیلی کاپٹر مار گرایا گیا تھا۔ اس ہیلی کاپٹر میں سوار یوکرائن کے نو فوجی بھی ہلاک ہو ئے تھے۔

مغربی دفاعی اتحاد میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ کے برسلز میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر یوکرائنی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت ڈونیٹسک اور لوگانسک میں موجود نازک صورتحال کے خاتمے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کرنے کے فیصلے پر برقرار ہے۔ یوکرائن حکومت کی طرف سے ایک ہفتے کے لیے یکطرفہ سیزفائر کا اعلان کیاگیا تھا جس کا آغاز ہفتہ 21 جون سے ہوا۔ برسلز میں نیٹو وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں کے بعد یوکرائنی وزیر خارجہ پاؤلو کلمکن کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے دورانیہ پر مشتمل یکطرفہ جنگ بندی میں توسیع کا فیصلہ صرف ملکی صدر ہی کر سکتے ہیں۔

برسلز میں ہونے والے نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی شریک ہیں
برسلز میں ہونے والے نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی شریک ہیںتصویر: Reuters

گزشتہ روز فوجی ہیلی کاپٹر مار گرائے جانے کے بعد یوکرائن کے نئے صدر پیٹرو پورو شینکو نے خبردار کیا تھا کہ وہ فائر بندی معاہدے کو مقررہ وقت سے پہلے بھی ختم کر سکتے ہیں۔

ایک ایسے وقت میں جب برسلز میں نیٹو وزرائے خارجہ کا اجلاس جاری ہے روس کی طرف سے ایک مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے۔ روسی پارلیمان کے ایوان بالا نے آج ووٹنگ کے ذریعے ملکی فورسز کو یوکرائن میں فوجی مداخلت کا حق دینے کا فیصلہ منسوخ کر دیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق محض ایک رکن نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے گزشتہ روز پارلیمان کے ایوان بالا فیڈریشن کونسل میں ایک تجویز جمع کرائی تھی کہ وہ اپنی اُس قرارداد کو منسوخ کر دے جس میں روسی فوجوں کو یوکرائنی سر زمین پر کارروائی کرنے کا حق دیا گیا تھا۔ پارلیمان کی طرف سے ملکی فوج کو یہ حق رواں سال یکم مارچ کو تفویض کیا گیا تھا۔ ماسکو حکام کے مطابق اس فیصلے سے یوکرائن کے امن منصوبے کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔

جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور یوکرائن حکومت سمیت متعدد رہنماؤں نے اس پیشرفت کو تعمیری قرار دیا ہے۔ یوکرائن کے وزیرخارجہ پاؤلو کلمکن نے روسی پارلیمان کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرائن میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے روس حکومت کی طرف سے مزید اقدامات کی ضرورت ہے مثلاﹰ امن منصوبے کی حمایت اور یوکرائن اور روس کے درمیان سرحد کا مکمل کنٹرول۔

بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہونے والے نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی شریک ہیں۔ برسلز پہنچنے پر انہوں نے یورپی یونین میں خارجہ امور کی نگران کیتھرین ایشٹن کے علاوہ دیگر یورپی ساتھیوں سے ملاقات کی۔ اس دوران یوکرائن کے بحران، لیبیا اور عراق کے موضوع پر گفتگو ہوئی۔

برسلز میں ہونے والے اجلاس سے قبل نیٹو کے سربراہ آندرس فوگ راسموسن کا آج 25 جون کو کہنا تھا کہ یوکرائن کے معاملے پر روس کے رویے میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔ انہوں نے ماسکو حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ وہ قوانین کی خلاف ورزی اور عالمی برادری کے بھروسے کو توڑ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسکو حکومت کے یوکرائن میں غیر قانونی اقدامات عالمی امن کے لیے ایک خطرہ ہیں۔