1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرینی دارالحکومت میں ہیٹنگ بحال

18 دسمبر 2022

یوکرینی دارالحکومت کییف کے میئر وٹالی کلچکو نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ شہر کا حرارتی نظام مکمل طور پر بحال ہو گیا ہے اور سخت سردی میں منقطع ہیٹنگ سسٹم دوبارہ سے فعال ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4L7i8
Ukraine, Kiew | Menschen suchen während eines Raketenangriffs schutz in einer U-Bahnstation
تصویر: Viacheslav Ratynskyi/REUTERS

یوکرینی دارالحکومت کییف میں روس کی طرف سے ہونے والی تازہ بمباری کے نتیجے میں شہر کا پانی اور بجلی کی ترسیل کا نظام درہم برہم ہو گیا تھا۔ روس کی طرف سے کییف کے توانائی کے بنیادی ڈھانچوں کو بمباری کا نشانہ بنائے جانے کے بعد یہاں ہیٹنگ کا نظام تباہ ہو گیا تھا۔ شدید سردی اور درجہ حرارت کے انجماد سے کئی ڈگری نیچے گرنے کے بعد سے عوامی زندگی بہت بُری طرح متاثر ہو رہی تھی۔ کییف کے میئر نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا کہ ان کے شہر میں ہیٹنگ کے نظام کو مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔

روس کا اپنی فوجی حکمت عملی پر غور

اُدھر روسی وزیر دفاع سیرگئی شوئیگو نے اپنے خصوی فوجی دستے کا معائنہ کیا ہے۔ یوکرین میں ' ماسکو آپریشن‘  کرنے والے ماسکو کے  خصوصی فوجی دستے کا معائنہ اس بات کی علامت ہے کہ روس یوکرین کے ساتھ جاری جنگ میں اپنی فوجی صلاحیتوں پر مکمل نظر رکھنا چاہتا ہے۔

دریں اثناء کریملن کی طرف سے ہفتے کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ روسی صدر ولا دیمیر پوٹن نے اپنی مسلح افواج کے کمانڈر سے اس بارے میں  تجاویز طلب کی ہیں کہ یوکرین میں فوجی مہم کو آگے بڑھانے کے لیے آئندہ کی حکمت عملی کیا ہونی چاہیے۔ صدر پوٹن نے اپنے ''فوجی آپریشنز ہیڈ کواٹرز‘‘ کا دورہ کیا ہے۔

Ukraine Kiew | Stromausfälle
کییف میں بجلی منقطع ہونے کے سبب مکمل بلیک آؤٹتصویر: Kyodo News/IMAGO

معیشت اور سفارتکاری

امریکہ کے ایک کہنہ مشق سفارتکار، 99 سالہ سابق وزیر خارجہ ہینری کسنجر نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ ''یوکرین میں مذاکراتی امن کا وقت آگیا ہے۔ ایسے مذاکرات جو ایک اور عالمی جنگ کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ناگزیر ہیں۔‘‘ انہوں نے تاہم کہا، ''روس کو توڑنے کا خواب، جوہری افراتفری پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔‘‘

اُدھر جرمن چانسلر اولاف شولس نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے جس رفتار سے پہلا گیس ٹرمینل تعمیر کر لیا ہے وہ اس امر کی علامت ہے کہ جرمنی روسی گیس سپلائی کا متبادل تیار کر کے ایک ایسا ماڈل پیش کرنے میں کامیاب ہوا ہے جو جرمن معیشت پر بوجھ کو بھی کم کرسکے گا۔ یہ بیان جرمن چانسلر نے مذکورہ گیس ٹرمینل کے افتتاح کے موقع پر دیا۔

ایک سابق سویت جمہوریہ اور مشرقی یورپی ریاست مالدووا نے جو یورپ کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے، توانائی کا ایک معاہدہ کیا ہے جس کی مدد سے اس ریاست کا روسی قدرتی گیس پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس بارے میں ہفتے کے روز مالدووا کے ایک سینیئر اہلکار نے بیان دیا۔   

جرمن آٹو کلب: روسی ایندھن پر انحصار ختم کرنے کے لیے گاڑیاں دھیمی رفتار میں ڈرائیو کریں

Deutschland Wilhelmshaven | Eröffnung von LNG-Terminal | Scholz & Habeck & Weil & Lindner
ایل این جی ٹرمنل کا افتتاح، جرمن چانسلر کا خطابتصویر: Axel Heimken/AFP/Getty Images

اُدھر روسی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا، ''یورپی یونین کے یوکرین کے حوالے سے روس کے خلاف پابندیوں کا تازہ ترین دور اس بلاک کے اندر مسائل کو مزید بڑھانے کا سبب بنے گا۔‘‘ 

روس یوکرین جھڑپیں

یوکرین کے اسٹریٹیجک اعتبار سے ایک اہم علاقے خیرسون میں ہفتے کے روز شہر کے جنوب میں روسی فورسز نے بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک 36 سالہ شخص اپنی کار کے اندر ہلاک ہو گیا۔ خیرسون کے گورنر نے اس بارے میں اطلاع دی۔

گیس کی کمی کا خوف، الیکٹرک ہیٹرز کی فروخت بڑھ گئی

قبل ازیں گزشتہ جمعے کو روس یوکرین جنگ کے آغاز سے اب تک کے سب سے بڑے حملے میں روس نے یوکرین پر 70 سے زائد میزائل داغے تھے۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس یوکرین کے دوسرے بڑے شہر میں بھی 'پاور بلیک آؤٹ‘ چاہتا ہے اور کییف کو زیر دباؤ لا رہا ہے کہ وہ ملک گیر سطح پر بلیک آؤٹس ایمرجنسی  کا اعلان کر دے۔ 

اُدھر روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کے 'نہایت حساس‘ ہتھیاروں نے یوکرین کے فوجی صنعتی کمپلیکس اور توانائی اور فوجی انتظامی سہولیات کے مراکز  کو نشانہ بنایا۔ تاہم خبر رساں ادارہ روئٹرز کے مطابق اس بات کی آزادنہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

ک م/ا ب ا (روئٹرز)