گرین لینڈ شارک، طویل ترین عمر کا حامل جانور
15 اگست 2016دنیائے حیوانیات میں غیر معمولی لمبی عمر پانے والے اس آبی جانور کے بارے میں کچھ باتیں اب بھی حیران کن ہیں۔ مثلاً یہ کہ کیا واقعی گرین لینڈ خطے کی شارک 150 سال کی عمر میں جنسی بالیدگی کو پہنچتی ہے؟
گرین لینڈ شارک جسے سرمئی شارک بھی کہا جاتا ہے، عجیب و غریب جانور ہے۔ دو اعشاریہ پانچ ٹن وزن، اوسطاﹰ پانچ میٹر سے زیادہ طویل اور تارپیڈو کی شکل کی اس مچھلی کا ڈھانچہ کرکری ہڈی کا ہوتا ہے۔
یہ امر بھی دلچسپی کا باعث ہے کہ سرمئی شارک شمالی بحرِ اوقیانوس کے سرد پانیوں میں ناقابل یقین حد تک سست رفتاری سے تیرتے ہوئے ایک گھنٹے میں صرف دو اعشاریہ چھ کلو میٹر کا ہی فاصلہ طے کر پاتی ہے۔ شاید آہستہ روی سے تیرنے کی یہی کفایت شعارانہ حکمت عملی شارک کی غیر معمولی طویل عمر کی وجہ بھی ہے۔
یونیورسٹی آف کوپن ہیگن میں بین الاقوامی محققین کی ایک تازہ تحقیق کے مطابق گرین لینڈ شارک مچھلیاں ریڑھ کی ہڈی رکھنے والے کسی بھی جانور سے زیادہ عمر پاتی ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج کو طبی جریدے سائنس کے تازہ شمارے میں شائع کیا گیا ہے۔
محققین نے کئی بار کی مہم جوئی کے بعد پکڑی گئی اٹھائیس مادہ شارک مچھلیوں کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ ان کی اوسط عمر دو سو بہتر سال تھی۔ تاہم ان میں سب سے بڑی اچھی خاصی عمر کی تھی۔ تقریباﹰ تین سو بانوے سال عمر کی۔
اس مطالعاتی جائزے کے مطابق سرمئی شارک اس وقت تک افزائش نسل کے قابل نہیں ہوتی جب تک کہ یہ چار میٹر کی لمبائی کو نہ پہنچ جائے اور ایسا ہونے میں کم و بیش ایک سو پچاس برس لگتے ہیں۔ ویسے بھی ان میں نمو بہت آہستہ روی سے ہوتی ہے۔
’انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر‘ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گرین لینڈ شارک کی بقا کو خطرات لاحق ہیں۔ اس تناظر میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اکثر اوقات یہ ماہی گیروں کے جال میں پھنس جاتی ہیں۔ اگر یہ زیادہ تعداد میں پکڑ لی جائیں اور اس تناسب سے مناسب وقت کے اندر نئی گرین لینڈ شارک پیدا نہ ہو سکیں تو ان کی نسل معدوم ہونے کے خدشات جنم لے سکتے ہیں۔