2024ء: انگلش چینل سے سینتیس ہزار تارکین وطن برطانیہ پہنچے
1 جنوری 2025برطانوی دارالحکومت لندن سے سال 2025ء کے پہلے روز بدھ کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ اعداد و شمار لندن حکومت نے آج ہی جاری کیے ہیں۔
برطانیہ پہنچنے کا سمندری راستہ
انگلش چینل یا رودبار انگلستان ایک ایسا تنگ سمندری علاقہ ہے، جس کے ایک طرف برطانیہ ہے اور دوسری طرف یورپی یونین کے رکن نیدرلینڈز، بیلجیم اور فرانس جیسے ممالک۔ اس سمندری خطے کو چھوٹی چھوٹی غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعے عبور کرنے اور یوں برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی بڑی تعداد اپنے اس خطرناک سفر کا آغاز زیادہ تر فرانسیسی ساحلی علاقوں سے کرتی ہے۔
فرانس سے برطانیہ داخلے کی کوشش میں ایک بچے سمیت پانچ افراد ہلاک
فرانس: تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے کم از کم 12 افراد ہلاک
گزشتہ چند برسوں کے دوران سمندری راستے سے برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں کافی زیادہ اضافہ ہو چکا ہے اور حکومت اس رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے اب تک کئی اقدامات بھی کر چکی ہے۔ اس کے باوجود پناہ کے متلاشی تارکین وطن کی طرف سے انگلش چینل میں سفر کا رجحان مسلسل زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔
سالانہ تعداد ایک چوتھائی زیادہ
لندن میں وزارت داخلہ کے جاری کردہ سال 2024ء کے لیے عبوری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس رودبار انگلستان کو کشتیوں کے ذریعے پار کر کے برطانیہ پہنچنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کی تعداد 36,816 رہی جبکہ اس سے ایک سال پہلے یہ تعداد 29,437 رہی تھی۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ 2024ء میں 2023ء کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ تارکین وطن انگلش چینل پار کر کے غیر قانونی طور پر برطانیہ پہنچے۔
رودبار انگلستان میں کشتی الٹنے سے چار مہاجرین ہلاک
گزشتہ برس کی اور اس سے ایک سال پہلے کی سالانہ تعداد 2022ء کے مقابلے میں اس لیے کم رہی تھیں کہ تب تارکین وطن کی چھوٹی چھوٹی کشتیوں میں برطانیہ آمد کا ایک نیا ریکارڈ قائم ہو گیا تھا۔ 2022ء میں یہ تعداد 45,774 رہی تھی۔
وزیر اعظم اسٹارمر کو درپیش چیلنج
گزشتہ برس تارکین وطن کی براستہ سمندر برطانیہ آمد میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جو لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے موجودہ وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
اسٹارمر نے پچھلے سال جولائی میں اقتدار میں آنے کے بعد عہد کیا تھا کہ وہ انگلش چینل کے راستے آنے والے تارکین وطن کی تعداد ہر حال میں بہت کم کر دیں گے۔
انسانوں کی یورپ میں اسمگلنگ، بدنام ترین ملزم عراق سے گرفتار
کیئر اسٹارمر کی حکومت کے لیے اس مسئلے پر قابو پانا اس لیے بھی ضروری ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم بننے کے فوری بعد اپنی پیش رو ٹوری حکومت کے اس متنازعہ منصوبے کو منسوخ کر دیا تھا، جس کے تحت بےقاعدہ طریقوں سے برطانیہ پہنچنے والے تارکین وطن کو افریقی ملک روانڈا بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
انگلش چینل میں سفر کے دوران مزید آٹھ تارکین وطن ڈوب کر ہلاک
موجودہ برطانوی حکومت چند دیگر ممالک کے ساتھ ایسے معاہدے بھی کر چکی ہے، جن کا مقصد انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے ایسے جرائم پیشہ گروہوں کا پتہ چلا کر ان کو ختم کرنا ہے، جو بڑی بڑی رقوم لے کر ہر سال ہزارہا انسانوں کو چھوٹی کشتیوں میں بٹھا کر انگلش چینل پار کرنے کے سفر پر بھیجتے ہیں۔
م م / ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)