گورنر پنجاب کی تلاش، اہم ملاقاتیں جاری
9 جنوری 2011مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، لطیف کھوسہ کے انتخاب کے حوالے سے تحفظات رکھتے ہیں۔ اتوار کو لطیف کھوسہ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سے ملے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر وہ وزیر اعظم گیلانی کے تحفظات دور کرنے میں کامیاب ہوئے تو وہ پنجاب کے ممکنہ گورنر ہوں گے۔
لطیف کھوسہ اور بابر اعوان ہفتہ کو سارا دن صدر آصف زرداری کے ساتھ کراچی کے صدارتی کیمپ آفس میں رہے، جس کے بعد اس قیاس آرائی کو تقویت ملی ہے کہ ان میں سے کسی ایک کو اس عہدے کے لئے منتخب کیا جا سکتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ لطیف کھوسہ کو گورنر پنجاب کے طور پر منتخب کر لیا جائے گا۔
کھوسہ کہہ چکے ہیں کہ صدر زرداری نے انہیں ایک ملاقات کے لئے کراچی بلایا تھا اور وہ اپنی قیادت کا ہر فیصلہ قبول کرنے کو تیار ہیں۔
کہا جا رہا ہے کی مقتول گورنر سلمان تاثیر کی جگہ نئے گورنر کا انتخاب صدر آصف علی زرداری کے لئے انتہائی اہم معاملہ ہے۔ پنجاب پاکستان میں سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ اور سیاسی طاقت کا مرکز ہے۔ قومی اسمبلی میں مجموعی طور پر 342 سیٹیں ہیں، جن میں سے 183 سیٹیں پنجاب کے ارکان کی ہیں۔ اگر صدر زرداری لطیف کھوسہ کا انتخاب کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ بیان کیا جارہا ہے کہ صدر زرداری، حزب اختلاف کے رہنما نواز شریف کے ساتھ تعلقات کو بہتر اور سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ ماضی میں مقتول گورنر کے مسلم لیگ ن کی پنجاب حکومت کے ساتھ تعلقات ہمیشہ ہی کشیدگی کا شکار رہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کھوسہ نرم گو اور کم تنازعات پیدا کرنے والے سیاست دان ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لطیف کھوسہ پیشے کے لحاظ سے ایک وکیل ہیں اور ان کی کوشش ہو گی کہ میاں برادرز کے ساتھ کم سے کم الجھا جائے۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: شادی خان سیف