گولڈن ڈان کا مقدمہ شفاف ہو گا، یونانی وزیر انصاف
29 ستمبر 2013گولڈن ڈان پارٹی کے گرفتار اراکین پارلیمنٹ کے حوالے سے وزیر انصاف کارالمبوس اتھاناسیئوس کا کہنا ہے کہ اگر ان افراد پر مقدمہ چلتا ہے تو یہ بالکل شفاف ہو گا اور یہی جمہوریت کے مضبوط ہونے کی دلیل ہے۔ دوسری جانب گولڈن ڈان پارٹی کے سربراہ نکولاس میکالولیاکیس نے پارلیمنٹ سے اپنے اراکین کو واپس طلب کرنے کے علاوہ اپنے حامیوں کو مزید مظاہروں کی بھی ہدایت کی ہے۔ اگر گولڈن ڈان پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کی نشستوں سے دستبردار ہو جاتے ہیں تو کم از کم یونان کے پندرہ مختلف علاقوں میں ضمنی پولنگ کروانا لازمی ہو گا۔
گولڈن ڈان پارٹی کے سربراہ نکولاس میکالولیاکیس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر اگلے دنوں میں یونان کے اندر سیاسی عدم استحکلام پیدا ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار وہ سیاستدان اور حکومتی اہلکار ہوں گے جو گولڈن ڈان پارٹی کو درندہ صفت اور خوف و دہشت کی علامت قرار دے رہے ہیں۔ میکالولیاکس نے یہ بھی واضح کیا کہ یونان میں کسی بھی سیاسی افراتفری کے ذمہ دار انہیں ٹھہریا جائے گا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر کارالمبوس یوریلی اوٹِس نے نیوز ایجنسی اے ایف سے بات کرتے ہوئے گولڈن ڈان پارٹی کو ایک کریمینل تنظیم قرار دیا۔ یوریلی اوٹِس نے بتایا کہ انہوں نے اپنا تفتیشی عمل کر کے تمام دستاویزات اب سپریم کورٹ کے پراسیکیوٹر کو پیش کر دی ہیں۔ گرفتاریوں کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کٹر دائیں بازو کی سیاسی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ ارٹمیس میتھیو پولَس کا کہنا ہے کہ گولڈن ڈان پارٹی ایک نظریہ ہے اور حکومت نظریے کو کسی طور پر قید کر کے جیل میں نہیں ڈال سکتی۔ میتھیو پولَس نے واشگاف انداز میں کہا کہ ان کی جماعت کسی بھی مقام پر اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور آخر دم تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔
اس نئی سیاسی صورت حال کے تناظر میں تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مخلوط حکومت کے سربراہ اور وزیر اعظم انتونس سمارس کسی طور پر ضمنی انتخابات کا چیلنج قبول کرنے کی پوزیشن میں نہیں اور ایسی کوئی بھی صورت حال ان کی مخلوط حکومت کے لیے بھونچال ثابت ہو سکتی ہے اور اس سے حکومت کی بنیاد میں گہری دراڑیں پیدا ہو نے کا خدشہ ہے۔ انتونس سمارس کی حکومت انتہائی قلیل اکثریت کے ساتھ اپنا وجود قائم رکھے ہوئے ہے۔ یونان کو اپنے مالیاتی مسائل کے تناظر میں یورپی یونین اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے اربوں ڈالر کے امدادی پیکج کا سہارا حاصل ہے اور سیاسی عدم استحکام سے مالیاتی معاملات مزید گھمبیر ہو جائیں گے۔
یونان کی انسداد دہشت گردی کی پولیس نے ہفتے کو علی الصبح خصوصی چھاپوں کے دوران نکولاس میکالولیاکیس اور ان کی سیاسی جماعت کے دوسرے افراد کو حراست میں لیا تھا۔ نکولاس میکالولیاکیس کو ایک منظم کریمینل تنظیم چلانے کے الزام کا بھی سامنا ہے اور پولیس کا تفتیشی عمل جاری ہے۔ عدالتی ترجمان کے مطابق جوڈیشل تفتیشی عمل کے بعد ہی گولڈن ڈان پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی رہائی کا امکان پیدا ہو گا۔ پولیس نے گرفتاری کا عمل یونان کی اعلیٰ عدالت کی جانب سے انتہائی دائیں بازو کی جماعت گولڈن ڈان پارٹی کے تیس ممبران کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے بعد شروع کیا ہے۔ پارٹی کے رہنما اور کارکن پولیس کارروائی کو غیرقانونی قرار دے رہے ہیں۔