1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’’گوگل سرچ انجن اب ایک فرد کی طرح سوچے گا‘‘

Afsar Awan18 مئی 2012

گوگل کمپنی نے اپنے معروف سرچ انجن میں تلاش کے حوالے سے بڑی تبدیلیاں کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ گوگل کے حریف بِنگ سرچ انجن میں بہتری لائے جانے کی خبروں کے بعد سامنے آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/14yTn

گوگل کی تلاش کرنے کی صلاحیت میں بہتری اور نئی تبدیلیوں کو اس معروف انٹرنیٹ کمپنی نے ’نالج گراف‘ کا نام دیا ہے۔ گوگل کے مطابق اب اس کے نئے الگورتھم یا تخمینہ لگانے کے طریقے یہ سمجھنے کی کوشش کریں گے کہ لوگ دراصل کیا تلاش کرنا چاہ رہے ہیں۔ اپنے اندازے یا تخمینے کے مطابق اب گوگل نتائج دکھانے والے صفحے پر چند بنیادی سوالات بھی دکھائے گا۔ صارف اپنی درست ترین مطلوبہ معلومات کے حصول کے لیے ان میں سے کسی بھی سوال کو کلک کر سکتا ہے۔

تلاش کرنے کی صلاحیت میں بہتری اور نئی تبدیلیوں کو گوگل نے ’نالج گراف‘ کا نام دیا ہے
تلاش کرنے کی صلاحیت میں بہتری اور نئی تبدیلیوں کو گوگل نے ’نالج گراف‘ کا نام دیا ہےتصویر: dapd

گوگل کے نائب صدر اول برائے انجینئرنگ امیت سنگھال Amit Singhal نے اس حوالے سے اپنے بلاگ پر لکھا ہے، ’’ ہمارا یہ یقین ہے کہ ایک بہترین سرچ انجن میں یہ سمجھنے کی صلاحیت ہونی چاہیے کہ آپ دراصل کیا تلاش کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ سنگھال اپنے بلاگ میں مزید لکھتے ہیں، ’’اب ہم بعض اوقات آپ کے پوچھنے سے قبل ہی آپ کے اگلے سوال کا جواب دے سکتے ہیں، کیونکہ جو نتائج ہم آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں وہ ان حقائق پر مشتمل ہوں گے جو اس سے قبل لوگ تلاش کر چکے ہوں گے۔‘‘

سنگھال کے مطابق انٹرنیٹ کی مجموعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے ’نالج گراف‘ دراصل آپ کے سوالات کے جواب دیتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ ہالی وُڈ کے معروف اداکار ٹام کروز کے بارے میں کچھ ڈھونڈتے ہیں تو نالج گراف لوگوں کی طرف سے پہلے کی گئی تلاش کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کے اگلے ممکنہ سوال کا 37 فیصد تک درست اندازہ لگا سکتا ہے۔

گوگل کے شعبہ انجینئرنگ کے سینئر وائس پریزیڈنٹ سنگھال مزید کہتے ہیں، ’’یہ سب کچھ خوابوں خیالوں کی بات معلوم ہوتی تھی اور ہمیں دراصل اندازہ نہیں تھا کہ یہ مقصد حاصل کیسے کیا جائے، لیکن بالآخر ہم نے یہ مسئلہ حل کر ہی لیا۔‘‘

مائیکروسافٹ گوگل اور بِنگ کے درمیان اس فرق کو ختم کرنے کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کر رہا ہے
مائیکروسافٹ گوگل اور بِنگ کے درمیان اس فرق کو ختم کرنے کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کر رہا ہےتصویر: AP

گوگل کے مطابق نئی معلومات روایتی سرچ رزلٹس والے پیج پر ہی ایک علیحدہ پینل میں دکھائی دیں گی۔ گوگل کے مطابق بہتر بنایا گیا گوگل سرچ انجن ابتدا میں صرف امریکا کے انٹرنیٹ صارفین کو ہی دستیاب ہوگا، تاہم بعد میں یہ دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی دستیاب ہوگا۔

گوگل کےپراڈکٹ منیجمنٹ کے شعبے کے ڈائریکٹر جیک مینزل Jack Menzel کے مطابق ’نالج گراف‘ کے ابتدائی ورژن میں 500 ملین افراد، مقامات اور چیزوں کے بارے میں معلومات موجود ہیں، جن کی مدد سے یہ 3.5 بلین مختلف کیٹیگریز ترتیب دے سکتا ہے۔

صرف امریکا میں اس وقت انٹرنیٹ کے دو تہائی صارفین گوگل سرچ انجن استعمال کرتے ہیں، جبکہ مائیکروسافٹ کے سرچ انجن بِنگ کو استعمال کرنے والوں کی شرح محض 15 فیصد ہے۔ مائیکروسافٹ گوگل اور بِنگ کے درمیان اس فرق کو ختم کرنے کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کر رہا ہے۔

aba/aa (dpa)