گیس تنازعہ: جرمنی اور روس کے درمیان مذاکرات
14 جولائی 2009جرمنی اور روس کے درمیان جنوبی جرمن شہر میونخ میں نویں پیٹرسبرگر مذاکرت کا آغاز چودہ جولائی سے ہوا اور یہ مذاکرات سولہ جولائی تک جاری رہیں گے۔ جمعرات کے روز ان مذاکرات کے دوران جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور روسی صدر دی متری میدوی ایدیف کے درمیان ملاقات ہو گی اور امکان یہی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روسی گیس کی یورپ کو ترسیل کا معاملہ سرِ فہرست رہے گا۔
یورپ میں سردیوں کی آمد قریب ہے اور اس حوالے سے یورپی حکّام کی کوشش ہوگی کہ وہ گزشتہ برس پیدا ہونے والا گیس تنازعہ حل کرلیں۔ یہ تنازعہ یوکرائن اور روس کے درمیان ہے۔ یوکرائن کے زریعے روسی گیس یورپی ممالک کو سپلائی کی جاتی ہے اور گزشتہ برس روس اور یوکرائن کے درمیان تنازعے کی وجہ سے روسی گیس کی یورپ کو ترسیل بند ہوگئی تھی جس سے یورپ شدید متاثر ہوا تھا۔ واضح رہے کہ یورپ گیس کی ضروریات کا اسّی فیصد روس سے حاصل کرتا ہے۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ ان مذاکرات سے تین روز قبل یورپی یونین اور ترکی نے نابوکو گیس پائپ لائن کی تعمیر کے منصوبے پر انقرہ میں دستخط کیے جس کا واحد مطلب یورپ کا روسی گیس پر انحصار کم کرنا ہے۔
میونخ میں ہونے والے مذاکرات میں ایک سو چالیس کے قریب عہدیدار شرکت کر رہے ہیں۔ ان مذاکرات میں گیس تنازعے کے علاوہ ایران کا سیاسی بحران، شمالی کوریا کا جوہری پروگرام، مشرقِ وسطیٰ میں امن کی کوششیں اور جی ایٹ اجلاس سے قبل عالمی مالیاتی بحران جیسے موضوعات بھی زیرِ بحث آئیں گے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ روس اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی بہتری کے نتیجے میں جرمنی اور روس کے درمیان کشیدگی کم ہونے کا قوی امکان ہے اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل اس موقع کا فائدہ اٹھا کر روس کے ساتھ حل طلب تنازعات پر پیش رفت کی کوشش کرنا چاہتی ہیں۔