1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گیس تنازعہ: جرمنی اور روس کے درمیان مذاکرات

خبر رساں ادارے، ادارت: شامل شمس14 جولائی 2009

چودہ جولائی سے شروع ہونے والے جرمنی اور روس کے درمیان مذاکرات میں روسی گیس کی یورپ کو ترسیل کا معاملہ سرِ فہرست رہنے کا امکان ہے۔

https://p.dw.com/p/IpIH
جمعرات کے روز ان مذاکرات کے دوران جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور روسی صدر دی متری میدوی ایدیف کے درمیان ملاقات ہو گیتصویر: AP

جرمنی اور روس کے درمیان جنوبی جرمن شہر میونخ میں نویں پیٹرسبرگر مذاکرت کا آغاز چودہ جولائی سے ہوا اور یہ مذاکرات سولہ جولائی تک جاری رہیں گے۔ جمعرات کے روز ان مذاکرات کے دوران جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور روسی صدر دی متری میدوی ایدیف کے درمیان ملاقات ہو گی اور امکان یہی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ روسی گیس کی یورپ کو ترسیل کا معاملہ سرِ فہرست رہے گا۔

Medwedew setzt Abkommen über Gas-Kontrolleure außer Kraft
روسی گیس کی براستہ یوکرائن یورپ کو ترسیل مذاکرات کا ایک اہم موضوع ہوگاتصویر: picture-alliance / dpa


یورپ میں سردیوں کی آمد قریب ہے اور اس حوالے سے یورپی حکّام کی کوشش ہوگی کہ وہ گزشتہ برس پیدا ہونے والا گیس تنازعہ حل کرلیں۔ یہ تنازعہ یوکرائن اور روس کے درمیان ہے۔ یوکرائن کے زریعے روسی گیس یورپی ممالک کو سپلائی کی جاتی ہے اور گزشتہ برس روس اور یوکرائن کے درمیان تنازعے کی وجہ سے روسی گیس کی یورپ کو ترسیل بند ہوگئی تھی جس سے یورپ شدید متاثر ہوا تھا۔ واضح رہے کہ یورپ گیس کی ضروریات کا اسّی فیصد روس سے حاصل کرتا ہے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ ان مذاکرات سے تین روز قبل یورپی یونین اور ترکی نے نابوکو گیس پائپ لائن کی تعمیر کے منصوبے پر انقرہ میں دستخط کیے جس کا واحد مطلب یورپ کا روسی گیس پر انحصار کم کرنا ہے۔

میونخ میں ہونے والے مذاکرات میں ایک سو چالیس کے قریب عہدیدار شرکت کر رہے ہیں۔ ان مذاکرات میں گیس تنازعے کے علاوہ ایران کا سیاسی بحران، شمالی کوریا کا جوہری پروگرام، مشرقِ وسطیٰ میں امن کی کوششیں اور جی ایٹ اجلاس سے قبل عالمی مالیاتی بحران جیسے موضوعات بھی زیرِ بحث آئیں گے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ روس اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی بہتری کے نتیجے میں جرمنی اور روس کے درمیان کشیدگی کم ہونے کا قوی امکان ہے اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل اس موقع کا فائدہ اٹھا کر روس کے ساتھ حل طلب تنازعات پر پیش رفت کی کوشش کرنا چاہتی ہیں۔