ہالی وُڈ فلم انڈسٹری کی دوسری بڑی مارکیٹ چین
22 مارچ 2013امریکی شہر لاس اینجلس میں واقع ہالی ووڈ کی فلمی صنعت کے لیے گزشتہ برس سن 2012 اندرون امریکا اور باقی ساری دنیا میں مالی اعتبار سے بہت کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ اس فلم انڈسٹری کو ساری دنیا سے 34.7 بلین ڈالر کی آمدن ہوئی تھی۔ اس طرح یہ سابقہ سال کے مقابلے میں چھ فیصد زیادہ اضافہ تھا۔ اس دوران خاص طور پر ہالی ووڈ کی فلمی صنعت کو چین کی صورت میں ایک بہت بڑی مارکیٹ دستیاب ہوئی ہے۔
گزشتہ برس عالمی سطح پر چین کی سینما انڈسٹری کو بعض حکومتی اصلاحاتی پالیسیوں کے باعث بہت پذیرائی حاصل ہوئی۔ چین میں ہالی وُڈ کی ریلیز ہونے والی فلموں کی آمدن میں 36 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس اضافے کے بعد چین نے جاپان کی سینما انڈسٹری کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ چین میں گزشتہ برس حکومت نے بین الاقوامی فلموں کی نمائش کے پالیسی میں قدرے نرمی پیدا کی تھی۔ یہ امر اہم ہے کہ چین کی جانب سے غیر ملکی فلموں کی نمائش کی حد پر پابندی کو نرم نہیں کیا گیا بلکہ سینما انڈسٹری کو کچھ اور رعایتیں دی گئی ہیں۔ چین کی حکومت نے آئی میکس یا تھری ڈی اور ٹو ڈی فلموں کو غیر ملکی فلموں کی حد سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ امریکی فلم انڈسٹری برسوں سے چین کی عائد کردہ پابندیوں کا شکوہ کرتی رہی ہے اور اس باعث جعلی ڈی وی ڈی کے کاروبار میں ہونے والے اضافے کا خاص طور پر ذکر کیا جاتا تھا۔
سن 2012 کے دوران مالی اعتبار سے سب سے کامیاب فلم دی ایونجرز (The Avengers) تھی۔ یہ ایکشن فلم والٹ ڈزنی اسٹوڈیوز کی جانب سے ریلیز کی گئی تھی۔ اس فلم نے امریکا میں 623 ملین یورو سے زائد کا بزنس کیا تھا۔ اس کے بعد وارنر برادرز کی فلم دی ڈارک نائٹ رائزز (The Dark Knight Rises) تھی، جس نے 448 ملین سے زائد کمایا تھا۔
امریکا میں فلمی صنعت کے اعداد و شمار کو دو بڑی تنظیمیں مانیٹر کرتی ہیں۔ ان تنظیموں میں ایک موشن پکچرز ایسوسی ایشن آف امریکا (MPAA) اور دوسری نیشنل ایسوسی ایشن آف تھیٹر اونرز (NATO) ہے۔ ان تنظیموں کے مطابق ہالی وُڈ کی فلمی صنعت میں گزشتہ برس مختلف موضوعات پر فلمیں تخلیق کی گئیں اور ان میں ایکشن فلم دی ایونجرز سے لیکر تاریخی فلم لِنکن کو شائقین کی جانب سے بہت زیادہ پذیرائی حاصل ہوئی تھی۔
نیشنل ایسوسی ایشن آف تھیٹر اونرز تنظیم کے صدر اور چیف ایگزیکٹو جون فتھین (John Fithian) کا کہنا ہے کہ سن 2012 کے دوران ہالی وُڈ تھری ڈی فلمیں نمایاں تھی اور یہی کامیابی کی وجہ تھی۔ جون فتھین کا یہ بھی کہنا تھا کہ رواں برس کے ابتدائی مہینوں میں فلموں کی کامیابی کا ویسا گراف نہیں ہے جیسا کہ پچھلے سال تھا۔
جون فتھین نے اس سال ریلیز ہونے والی فلموں کے حوالے سے کہا کہ جنوری میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی بیشتر فلمیں آر کیٹگری کی تھیں اور ان میں تشدد کے سین کثرت سے شامل کیے گئے تھے۔ آر کیٹگری سے مراد وہ فلمیں ہیں، جو سترہ سال سے کم عمر شائقین کو دیکھنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ نیشنل ایسوسی ایشن آف تھیٹر اونرز تنظیم کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ اب تک فیملی پکچرز بہت ہی کم ریلیز ہوئیں ہیں لیکن اگلے مہینوں میں فلم انڈسٹری کا باکس آفس ریکاڈ بہتری کی جانب بڑھے گا کیونکہ بہت ساری اچھی فلمیں ریلیز ہونے والی ہیں۔
(ah/ia(Reuters