ہالی وڈ فلمیں اور کم عمروں میں الکوحل کی رغبت
24 فروری 2012یہ حقیقت ہے کہ فلمیں اور ڈرامے انسان کے ذہن پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ متعدد ماہر نفسیات اور کئی جائزے اس بات کا ثبوت بھی ہیں۔ تاہم یہ بات بھی حقیقت ہے کہ کم عمر اور کچے ذہنوں کا فلموں میں دکھائے جانے والے مناظر سےزیادہ متاثر ہونےکے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں اور وہ بغیر سوچے سمجھے ادکاروں کی تقیلد کرتے ہیں۔ ایک تازہ امریکی جائزے کے مطابق ہالی ووڈ کی فلموں میں جب اداکاروں کو شراب نوشی کرتے ہوئے دکھایا جاتا ہے تو ایسے مناظر نوجوان نسل یا کمسن لڑکے اور لڑکیوں کو خوب لبھاتے ہیں۔ اس طرح وہ بھی شراب کا مزہ چکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس دوران بعض اوقات وہ اپنے آپ کو کنٹرول نہیں کر پاتے اور جس کے اکثر سخت نتائج سامنے آتے ہیں۔ اس جائزے کے مطابق شراب نوشی کے مناظر ایسے کم عمروں کے لیے زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتے، جن کے والدین اس مشروب کے شوقین ہوتے ہیں یا جن گھروں میں ہر وقت الکوحل موجود ہوتی ہے۔
اس رپورٹ کی تیاری کے لیے ٹیلیفون کے ذریعے ایک خفیہ سروے کیا گیا، جس میں 10 سے 14سال کی عمروں کے درمیان چھ ہزار پانچ سو لڑکے اور لڑکیوں سے رابطہ کیا گیا۔ دو برسوں کے دوران ان سے کئی مرتبہ انٹرویو کیے گئے۔ اس دوران ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے کونسی ہالی ووڈ کی فلمیں دیکھیں اور ان میں شراب نوشی کے حوالے سے کونسے اور کتنے سین تھے۔ اس دوران ماہرین نے 50 فلموں کی لسٹ بھی تیار کی تھی اور ان فلموں کے حوالے سے ان بچوں سے سوالات کیے گئے۔ اس دوران ان 6500 کم عمروں میں الکوحل شروع کرنے کی شرح گیارہ سے پچیس فیصد پر پہنچ گئی جبکہ ہر وقت مدہوش رہنے والے چار فیصد سے بڑھ کر تیرہ فیصد پر پہنچ گئے۔
ماہرین کے مطابق امریکی معاشرے کے نوعمروں کو ہالی ووڈ کی فلمیں شدت سے متاثر کر رہی ہیں اور یہ ایک سنگین صورت حال کا مظہر ہے۔ آخر ایسا کیوں ہے؟ اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا کہ اکثر فلموں میں شراب نوشی کو مثبت انداز میں دکھایا جاتا ہے۔ انسان کے جسم اور اس کی نفسیات پر اس کے منفی اثرات واضح نہیں کیے جاتے۔ ساتھ ہی شراب نوشی کو بلوغت کی نشانی کے طور پر بھی پیش کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے بقول فلم انڈسٹری میں تمباکو نوشی کے خلاف تو کئی قوانین موجود ہیں جبکہ الکوحل کے حوالے سے کوئی ضابطے نہیں ہیں۔ صحت کے شعبے سے متعلق افراد کا کہنا ہے کہ صورتحال صرف امریکا میں ہی تشویشناک نہیں ہے بلکہ یہ رجحان دیگر ممالک میں بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت : عابد حسین