ہزارہا امریکی بوائے اسکاؤٹس کے ساتھ ’عشروں تک جنسی زیادتیاں‘
18 فروری 2020بوائے اسکاؤٹس آف امریکا (بی ایس اے) نامی اس تنظیم کے خلاف امریکا میں یہ وسیع تر الزامات لگائے جا رہے ہیں کہ اس تنظیم کے رکن جن نوجوان لڑکوں کو سالہا سال تک جنسی زیادتیوں اور استحصال کا نشانہ بنایا گیا، ان کی تعداد ہزاروں میں ہو سکتی ہے۔ اتنا ہی شدید الزام یہ بھی ہے کہ یہ تنظیم مبینہ طور پر ایسے جنسی جرائم کی طویل عرصے تک پردہ پوشی کرتی رہی ہے۔
بی ایس اے کی طرف سے منگل 18 فروری کو بتایا گیا کہ اس نے امریکی حکام کو اپنے باقاعدہ طور پر دیوالیہ ہو جانے کی درخواست بھی دے دی ہے۔ یہ درخواست منظور ہو جانے کی صورت میں اس تنظیم کے خلاف جنسی زیادتیوں سے متعلق اب تک دائر کردہ تمام مقدمات کی سماعت ایک ہی عدالت میں کی جا سکے گی۔
ساتھ ہی بوائے اسکاؤٹس آف امریکا کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نے اپنے دیوالیہ پن کی جو درخواست دی ہے، وہ دراصل اس کے بہت سے نوجوان ارکان کے ساتھ ماضی میں کی جانے والی جنسی زیادتیوں کے ازالے کی کوششوں ہی کا حصہ ہے۔ ان میں سے کئی بوائے اسکاؤٹس کے ساتھ یہ جنسی زیادتیاں عشروں پہلے کی گئی تھیں۔
معمول کی اسکاؤٹنگ متاثر نہیں ہو گی
نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ دیوالیہ پن کی درخواست بی ایس اے کی ان سرگرمیوں کو متاثر نہیں کرے گی، جن کے تحت نوجوانوں کو اپنے گھروں سے باہر اور بہت مشکل حالات میں بھی اپنی بقا، صحت اور سلامتی کو یقینی بنانے کی تربیت دی جاتی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیوالیہ ہو جانے کے بعد بی ایس اے کے ہائیکنگ اور کیمپنگ جیسے پروگرام بھی متاثر نہیں ہوں گے۔
بی ایس اے کو صرف جنسی زیادتیوں کے واقعات کی پردہ پوشی کے الزامات کا سامنا ہی نہیں ہے۔ اسے تنظیمی طور پر کئی دیگر مسائل بھی درپیش ہیں۔ ان میں سے ایک مسئلہ اس کی مجموعی رکنیت میں کمی کا بھی ہے۔ اس کے علاوہ اسے وہ تنازعہ بھی درپیش ہے، جو اس تنظیم میں ہم جنس پرستوں اور نوجوان لڑکیوں کو رکنیت دینے کے فیصلے کے بعد پیدا ہوا تھا۔
تنظیم کے سربراہ کی معذرت
بوائے اسکاؤٹس آف امریکا کے چیف ایگزیکٹیو روجر موسبی نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ''بی ایس اے ان تمام متاثرین کی وجہ سے شرمندہ ہے اور ان سے معذرت بھی چاہتی ہے، جنہیں ان کے اسکاؤٹنگ کے عرصے کے دوران نقصان پہنچایا گیا تھا۔‘‘ اس تنظیم کے خلاف جنسی زیادتیوں کے الزامات کے تحت اب تک کئی امریکی ریاستوں میں سینکڑوں مقدمات دائر کیے جا چکے ہیں۔ ان ریاستوں میں نیو یارک بھی شامل ہے۔
دیوالیہ پن کے نتیجے میں بی ایس اے کو یہ موقع مل جائے گا کہ وہ اپنے خلاف دائر کردہ تمام مقدمات کا ایک ہی عدالت میں سامنا کر سکے اور اس کا تمام متاثرین کے ساتھ یکساں نوعیت کا قانونی اور مالیاتی تصفیہ ہو جائے۔
دوسری صورت میں بی ایس اے کو اپنے خلاف مقدمات کا سامنا مختلف امریکی ریاستوں کی سینکڑوں عدالتوں میں کرنا پڑتا۔
ڈیڑھ بلین ڈالر مالیت کے اثاثے
اس تنظیم نے 2018ء میں جاری کردہ اپنی آخری سالانہ رپورٹ میں کہا تھا کہ اس کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 1.5 بلین ڈالر (1.4 بلین یورو) بنتی ہے۔ ان اثاثوں کو متاثرین کے لیے مالی ازالے کی خاطر استعمال کیا جا سکے گا۔
اس کے علاوہ بی ایس اے کی بہت سی مقامی شاخوں یا کونسلوں کے پاس اپنے اثاثے بھی ہیں۔ عدالتی کارروائی کے دوران ضرورت پڑنے پر ان مقامی اثاثوں کو بھی ہزاروں متاثرین کے ساتھ مالیاتی تصفیے کے لیے بروئے کار لایا جا سکے گا۔
م م / ش ح (اے ایف پی، روئٹرز)