1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تاريخ

ہم جنس پرست مردوں کو 85 کوڑے مارے جانے کی سزا

17 مئی 2017

انڈونیشیا میں ایک شرعی عدالت نے صوبے آچے میں دو ہم جنس پرست مردوں کو پچاسی، پچاسی کوڑے مارنے کی سزا سنائی ہے۔

https://p.dw.com/p/2d6p3
Indonesien Prügelstrafe in der Provinz Aceh
تصویر: picture alliance/AP Photo/H. Juanda

نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق شرعی عدالت کے اس فیصلے نے انڈونیشیا کا تاثر  بطور ایک اعتدال پسند ملک کے مزید خراب کر دیا ہے۔ اس ملک میں گزشتہ دنوں ایک اعلیٰ سیاست دان کو توہین مذہب کے جرم میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

آج عدالت کی جانب سے سنائے جانے والے اس فیصلے کو اس لیے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کیوں کہ آج بین الاقوامی سطح پر ہم جنس پرستوں سے نفرت کے خلاف دن منایا جا رہا ہے۔

عدالت نے  20 اور 23  سالہ دونوں ہم جنس پرست مردوں کو جنسی مراسم رکھنے کے جرم میں 85 کوڑے مارے جانے کا حکم دیا ہے۔ ان میں سے ایک شخص اپنی سزا سنتے ہوئے آبدیدہ ہو گیا تھا۔

استغاثہ کے وکیل نے اے پی کو بتایا کہ انہیں رمضان کا مہینہ شروع ہونے سے قبل کوڑے مارے جائیں گے۔ اس ہم جنس پرست جوڑے کو مارچ میں حراست میں لیا گیا تھا۔ کچھ لوگوں کو شک تھا کہ یہ مرد ہم جنس پرست ہیں۔ شک کی بنا پر مشتعل افراد ان کے گھر زبردستی داخل ہوگئے تھے اور انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

Indonesien - Scharia Polizei
آچے میں عورتوں کی جانب سے چست ملبوسات پہننے پر کوڑے مارنے کی سزا سنائی جا سکتی ہےتصویر: Getty Images/AFP/C. Mahyuddin

انڈونیشیا میں اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کی جارہی ہے۔ اس ویڈیو میں ایک شخص کو بغیر لباس کے دیکھا جا سکتا ہے جو کہ پریشانی میں فون کر رہا ہے۔ دوسرے شخص کو مشتعل افراد میں سے ایک فرد دھکا دے رہا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس ہم جنس پرست جوڑے کو سنائی جانے والی سزا کی مذمت کی ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کیس کے حوالے سے ’ہیومن رائٹس واچ‘ نے کہا تھا کہ اس جوڑے کو کوڑے مارے جانا تشدد تصور کیا جائے گا۔  انڈونیشیا میں ہیومن رائٹس واچ کے ایک محقق نے اے پی کو بتایا،’’ یہ سزا بہت سخت ہے۔‘‘

واضح رہے کہ مسلم اکثریتی ملک انڈونیشیا میں آچے وہ واحد صوبہ ہے جہاں شریعت نافذ ہے۔ حکومت نے اس صوبے کو یہ رعایت علیحدگی پسندوں کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے بدلے میں دی تھی۔ آچے میں جوا کھیلنے، شراب پینے، عورتوں کی جانب سے چست ملبوسات پہننے اور مردوں کی جانب سے جمعے کی نماز چھوڑنے پر کوڑے مارنے کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔