1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی میں دس امریکیوں پر بچوں کو اغوا کرنے کا الزام

5 فروری 2010

زلزے سے تباہ شدہ ہیٹی ایک بار پھرعالمی ذرائع ابلاغ کا مرکز نگاہ لیکن اس بارمتجس صحافیوں کی توجہ کا محور تعمیرِنو کا کوئی منصوبہ یا زلزے کے ملبے سے معجزاتی طور پر بچنے والا کوئی انسان نہیں بلکہ دس گرفتار امریکی ہیں۔

https://p.dw.com/p/Lttn
تصویر: AP

ان دس مشنریوں کو گزشتہ جمعہ کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ آفت زدہ ملک ہیٹی کے 33 بچوں سے بھری ایک بس کو ہیٹی سے ڈومینیکن ریپبلک کی سرحد کی طرف لے جارہے تھے۔ ان بچوں کی عمریں دومہینے سے 12 سال تک کی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ان میں سے زیادہ تر بچوں کے والدین اور رشتہ دار زندہ ہیں اور یہ کہ انہوں نےغربت کی وجہ سے ان بچوں کو مشنریوں کے حوالے کیا تھا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اگر بچوں کو اغوا کرنے کا الزام ثابت ہوجائے تو ان دس امریکیوں کو نو سال کی قید ہو سکتی ہے جبکہ اغوا کی سازش کے لئے انہیں مزید سزاوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ مقدمہ چلنے کی صورت میں بھی ان امریکیوں کو کچھ ماہ قید خانوں میں رہنا پڑے گا کیونکہ ہیٹی کے قانون کے مطابق استغاثہ کو کیس کی تیاری کے لئے تین مہینے کا وقت دیا جاتا ہے۔

گرفتار امریکیوں کے خلاف مقامی لوگوں میں شدید اشتعال ہے اورجمعرات کو جب انہیں ایک مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تو لوگوں نے ان پر حملہ کرنے کی بھی کوشش کی۔ ان ملزمان کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف الزامات غلط ہیں۔ ان میں سے ایک ملزمہ نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا، "میں دعا کر رہی ہوں کہ ہمارے خلاف الزامات واپس لئے جائیں اور ہم ان بچوں کو ملک سے باہر لے جا کر محفوظ گھروں میں منتقل کرنے میں کامیاب ہوجائیں، جہاں یہ ہماری محبت کے زیر سایہ رہیں۔"

Haiti / Erdbeben / Port-au-Prince
تصویر: AP

حکومتی پراسیکیوٹر مازان فورٹل کا کہنا ہے ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ مقدمہ ہیٹی میں چلے گا یا نہیں جب کہ پورٹ او پرانس وکلا ایسوسی ایشن کے سربراہ گرویس چارس نے کہا ہے کہ عدالتی سرگرمیاں ہیٹی میں ابھی تک دوبارہ سے شروع نہیں ہوئی ہیں اوراس پیچدہ صورتِ حال میں فی الوقت مقدمے کو تباہ شدہ ملک میں چلانا نہ ممکن ہے۔

چارلیس نے اس بات پر بھی شبہ کا اظہار کیا ہے کہ ان امریکیوں کے مقدمے کی سماعت مناسب وقت میں ہوجائے گی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ موجودہ صورتِ حال میں ہیٹی کا نظام عدل اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتا ۔ لیکن ہیٹی کے وزیر انصاف پال ڈینس کا اصرار ہے کہ تمام تر حالات کے باوجود مقدمہ ہیٹی ہی میں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہیٹی کے قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے اس لیئے ان دس امریکیوں کو ہیٹی کی عدالتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

رپورٹ۔۔ عبدالستار

ادارت۔۔ امجدعلی