یو ایس اوپن، اینڈی مرے باہر اور جوکووچ سیمی فائنل میں
6 ستمبر 2013عالمی نمبر 9 اسلاننس ووَرینکا نے ایک آسان مقابلے کے بعد عالمی نمبر تین اینڈی مرے کو چھ چار، چھ تین اور چھ دو سے سیدھے سیٹوں سے ہرا دیا۔ اب ووَرینکا ہفتے کے دن سیمی فائنل مقابلے میں نوواک جوکووچ کے خلاف میدان میں اتریں گے۔ سرب کھلاڑی جوکووچ نے چوتھے راؤنڈ میں روسی کھلاڑی میخائل یوززینی کو چھ تین، چھ دو، تین چھ اور چھ صفر سے ہرایا۔ عالمی نمبر اکیس یوززینی نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور جوکووچ کو سخت مقابلہ دیا۔
امریکی شہر نیو یارک کے آرتھر ایش اسٹیڈیم میں جمعرات کو کھیلے گئے تیسرے کوارٹر فائنل مقابلے میں کامیابی کے بعد اٹھائیس سالہ وورنیکا نے کہا، ’’میں بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں۔ یہ حیرت انگیز ہے کہ میں پہلی مرتبہ کسی گرینڈ سليم ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر گیا ہوں۔‘‘ 146 گرینڈ سليم مقابلوں میں ايسا دوسری مرتبہ ہوا ہے کہ اولمپک چیمپئن اینڈی مرے ایک بھی ’بریک پوائنٹ‘ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
چھبیس سالہ اینڈی مرے نے میچ کے بعد کہا، ’’وہ (وورنیکا) بہت اچھا کھیلا اور یہی (میرے لیے) اس میچ کا سخت ترین حصہ رہا۔‘‘ مرے نے وورنیکا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے بہت اچھے طریقے سے گیند پر کنٹرول رکھا، یہاں تک کہ میں ایک بھی بریک پوائنٹ لینے میں ناکام رہا۔
ادھر جمعرات کی رات کھیلے گئے یو ایس اوپن کے چوتھے اور آخری کوارٹر فائنل مقابلے میں روسی کھلاڑی یوززینی کو شکست سے دوچار کرنے کے بعد جوکووچ مسلسل ساتویں مرتبہ اس ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ کامیابی کے بعد جوکووچ نے کہا کہ انہیں اپنی اس کامیابی پر فخر ہے، ’’میں ہر گرینڈ سليم ٹورنامنٹ میں بہترین ٹینس کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔‘‘
چھبیس سالہ جوکووچ نے کہا کہ سیمی فائنل میں وورینکا کے ساتھ مقابلہ سخت رہے گا، ’’میرا خیال ہے کہ اس میچ میں کوئی بھی فیورٹ نہیں ہے۔ انہوں نے (وورنیکا) نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ دنیائے ٹینس کے پہلے دس کھلاڑیوں میں کیوں شمار کیے جاتے ہیں۔‘‘ جوکووچ نے مزید کہا کہ جب وہ میدان میں اتریں گے تو یہ بات ان کے دماغ میں نہیں ہو گی کہ گزشتہ مسلسل گیارہ مقابلوں میں انہوں نے وورنیکا کو مات دے رکھی ہے۔
ہفتے کے دن ہی کھیلے جانے والے ایک اور سیمی فائنل میچ میں ہسپانوی اسٹار کھلاڑی رافائل نادال اور عالمی نمبر آٹھ فرانسیسی کھلاڑی ریشر گسکے Richard Gasquet میدان میں اتریں گے۔ مجموعی طور پر بارہ مرتبہ گرینڈ سليم ٹائٹل حاصل کرنے والے نادال نے کہا ہے کہ وہ کامیابی کے لیے پر امید ہیں۔