یوکرائنی گلوکارہ نے روایتی حریف روس سے فتح چھین لی
15 مئی 2016ہفتے کے روز سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں یورو وژن مقابلے کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی شدید کشیدہ ماحول میں ہوئی۔ یہ سنسنی خیز مرحلہ اور امید و بیم کی صورتحال اُس وقت ختم ہوئی جب یوکرائن کی گلوکارہ جمالہ نے سابق روسی سربراہ جوزف اسٹالن کے دور حکومت میں کریمیا میں ہونے والی نسل کشی پر مبنی گیت ’1944‘ پیش کرتے ہوئے ایک عجیب و غریب سماں پیدا کر دیا۔
اس بار یورو وژن مقابلے میں ابتدائی طور پر ایسا لگ رہا تھا کہ آسٹریلیا گائیگی کے اس مقابلے میں فتح کا تاج اپنے نام کر لے گا تاہم جمالہ کے گیت کی پیشکش نے اس سارے کھیل کی بساط ہی اُلٹ کر رکھ دی۔ اس گیت کے ساتھ یوکرائن کو 534 پوائنٹس ملے جبکہ دوسرے نمبر پر آسٹریلیا رہا جسے 511 پوائنٹس ملے اور اس بار کے مقابلے میں روس کی پوزیشن 491 پوائنٹس کے ساتھ تیسری رہی۔
آسٹریلوی گلوکار دامی ام کا گیت ’ساؤنڈ آف سائلنس‘ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ یورو وژن کے فیورٹ سمجھے جانے والے ملک روس کے 33 سالہ گلوکار سیرگئی لازاریف کا گیت،’یو آر دا اونلی ون‘ پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن حاصل کر سکا۔
اس سال یورو وژن مقابلے میں پوائنٹس اسکورنگ کا نیا طریقہ متعارف کرایا گیا تھا اور گزشتہ برسوں کے برخلاف ہر ملک کے جیوری اور عوام کے لیے علیحدہ علیحدہ اسکورز مختص کیے گئے تھے تاہم اس نئے طریقہ کار سے جیوری اور عوام کی پسند کے مابین بہت واضح فرق کی نشاندہی ہو رہی تھی۔
یورو وژن مقابلے کی تاریخ میں پہلی بار کسی کریمیائی تاتار گلوکار نے شرکت کی، مزید یہ کہ ایک انتہائی حساس سیاسی نغمے کے ساتھ۔ اس وجہ سے شو سے پہلے ہی ایک تنازع کھڑا ہو گیا تھا۔ جمالہ کے گیت میں 1944ء کے اُس تاریخی واقعے کی طرف اشارہ کیا گیا جس میں سابق روسی لیڈر اسٹالن نے نسل کی بنیاد پر بہت سے لوگوں کو یوکرائن کے علاقے کریمیا بھیج دیا تھا۔
32 سالہ یوکرائنی گلو کارہ جمالہ نے اس گیت کو اپنی پردادی کے نام منسوب کیا ہے جنہیں ڈھائی لاکھ تاتاریوں کے ساتھ نقل مکانی کرنا پڑی تھی۔
یورو وژن 2016 ء کی فاتح جمالہ کی کامیابی پر ماسکو میں روس کے ٹیلی وژن چینل’روسیا ون ایس‘ نے مبارکباد پیش کی تاہم کیمیا کے تاتاریوں کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ روسی چینل نے جمالہ کے گیت کے بارے میں بس اتنا کہا کہ جمالہ کا گیت ’1944‘ اُن کی فیملی کے لیے تھا۔ جمالہ نے اپنی فتح کو خود ’حیران کُن‘ قرار دیا۔ اُن کا کہنا تھا،’’میں سمجھتی ہوں کہ سچ بول کر اور سچ پر مبنی گیت پیش کر کے لوگوں کا دل جیتا جا سکتا ہے۔‘‘