یوروگوائے کو شکست، ہالینڈ فائنل میں
7 جولائی 2010جوہانسبرگ میں ہونے والے اس میچ سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ اس بار عالمی کپ ہر حال میں یورپی سرزمین پر ہی آئے گا۔
کھیل کے اٹھارہویں منٹ میں ہالینڈ کے کپتان Giovanni van Bronckhorst نے گول کر کے اپنی ٹیم کو برتری دلا دی۔ انہوں نے بال 35 گز کے فاصلے سے یوروگوائے کے گول میں پھینکی۔ اس کے جواب میں یوروگوائے کی طرف سے بھی اتنا ہی شاندار گول دیکھنے میں آیا، جب 41 ویں منٹ میں یوروگوائے کے کپتان ڈیگو فورلان نے بھی اتنی ہی دور سے بال ہالینڈ کے گول میں پہنچا دی۔
پہلے ہاف میں دونوں ٹیموں کی جانب سے ایک دوسرے پر خطرناک حملے کئے گئے مگر دوسرے ہاف تک مقابلہ ایک ایک گول سے برابر رہا۔ کھیل کے دوسرے ہاف میں Sneijder نے ہالینڈ کی طرف سے گول کر کے ایک مرتبہ پھر اپنی ٹیم کو برتری دلائی اور اس کے صرف تین منٹ بعد روبن نے ہالینڈ کی جانب سے ایک اور گول کر کے اپنی ٹیم کی فتح کو تقریباً یقینی بنا دیا۔ کھیل کے آخری لمحات میں پریرہ نے یوروگوائے کی طرف سے گول کر کے اس برتری کو کم تو کیا تاہم اس کے چند ہی لمحوں بعد کھیل کی اختتامی وِسل کے ساتھ ہی جنوبی امریکی ٹیم کی شکست کا اعلان بھی ہو گیا۔
1978ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ہالینڈ کی ٹیم عالمی کپ فٹ بال کے فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ اُس وقت ایونٹ کے فائنل میں اسے ارجنٹائن کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔
ہالینڈ کے کوچ نے کھیل کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا کہ یقینی طور پر یہ ایک مشکل میچ تھا تاہم ٹیم صحیح سمت میں گامزن ہے اور وہ عالمی کپ ٹائٹل اپنے نام کرنے کے ’خاصے قریب‘ پہنچ چکی ہے:’’ہالینڈ کا ہر شہری اس وقت اپنی ٹیم پر بجا طور پر فخر کر رہا ہے۔ یہ ایک ناقابل یقین لمحہ ہے، جو اِس سے قبل 32 برس پہلے آیا تھا۔‘‘
میچ کے بعد یوروگوائے کے کوچ اوسکر تاباریز نے قدرے جذباتی انداز میں کہا کہ یوروگوائے یہ میچ جیت سکتا تھا:’’یہ واقعی سیمی فائنل کہلائے جانے کے لائق میچ تھا۔ مجھے اپنے کھلاڑیوں پر فخر ہے۔ مگر ہمیں اس ٹیم کے خلاف ہار تسلیم کرنی چاہئے، جو ہم سے بہتر ہے۔ ہمیں افسوس ہے کیونکہ ہم ٹائٹل سے زیادہ دور نہیں تھے۔‘‘
شکست کے باوجود یوروگوائے میں فیفا کپ کا سیمی فائنل کھیلنے پر جشن منایا جا رہا ہے۔ یوروگوائے کی ٹیم ہفتے کے روز تیسری پوزیشن کے لئے میچ کھیلے گی۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: امجد علی