یورپ: اسکینڈی نیویا سے اسپین تک برف ہی برف
براعظم یورپ شدید سردی اور برف باری کی لپیٹ میں ہے۔ البتہ جرمنی میں یہ انتہائی ٹھنڈا لیکن خشک موسم سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کچھ سکون کا باعث بنا ہے۔
درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گرتا ہوا
جرمن صوبے لوئر سیکسنی میں منفی درجہ حرارت نے سیلاب متاثرہ سرسبز میدانوں اور کھیتوں کو برف کی بڑی چادر سے ڈھانپ دیا ہے۔ ہینوور کے قریب لین مارش پر برف کی تہوں کی یہ تصویر تجریدی آرٹ کا ایک نمونہ قرار دی جا سکتی ہے۔ اس برف کی وجہ سے جرمنی میں شدید سیلابوں سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال بہتر ہو گئی ہے۔
فوٹو شوٹ بنانے کے لیے بہترین مناظر
پوسٹ کارڈ کے لیے بہترین منظر۔ سوئٹزرلینڈ کا موسم سرما خوبصورت نظاروں اور دلکش ماحول کے لیے مشہور ہے۔ وینگن کے اسکینگ ریزورٹ سے لاؤٹربرنن کا نظارہ سیاحوں کے دل کی دھڑکن تیز کر دیتا ہے۔ سیاحت کی صنعت بھی فعال ہو چکی ہے کیونکہ گزشتہ موسم سرما میں الپس میں شاید ہی ایسی برف باری ہوئی تھی۔
برف زندگی کا حصہ
اسکینڈی نیویا کے لوگ اس موسم کے عادی ہیں۔ ان کی زندگی اس برف باری سے مفلوج نہیں ہوتی۔ وہ اس کا بھی بہترین فائدہ اٹھاتے ہیں۔ فن لینڈ کے شمالی ریجن لیپ لینڈ کے مقامی لوگ تقریباً منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ میں بھی ماہی گیری کرتے ہیں۔ اس سال تو فن لینڈ کے معیار کے مطابق بھی ریکارڈ سردی پڑ رہی ہے۔
’گولڈن پراگ‘ کا نظارہ
سردیوں میں چیک جمہوریہ کا دارالحکومت ’سنہری شہر‘ کے مانند چمکتا ہے۔ بالخصوص علی الصبح پراگ میں متعدد چمنیوں سے اٹھتا ہوا دھواں دلکش نطارے پیش کرتا ہے۔ چیک دارالحکومت میں درجہ حرارت اس وقت منفی دس سینٹی گریڈ ہے۔
دیکھنے میں دلکش لیکن۔۔۔
عام طور پر یورپ میں سردیوں میں سیاحت کم ہو جاتی ہے۔ بالخصوص ہنگری کی جھیل بالٹن تو اس شدید موسم میں صرف تصویروں میں دلکش معلوم ہو رہی ہے۔ وہاں جا کر اپنی آنکھوں سے یہ نظارہ دیکھنا معقول خیال نہیں ہے۔
شوق ہے تو کیا غم ہے
جرمن شہر میونخ میں واقع آئس باخ نامی دریا میں سرفنگ ایک مشہور سرگرمی قرار دی جاتی ہے۔ شدید سردی میں بھی شوقین لوگ یہاں کا رخ کر رہے ہیں۔ بدھ کی رات جرمنی میں رواں موسم سرما میں اب تک کی سرد ترین رات رہی، جہاں بعض مقامات پر درجہ حرارت منفی 20 ڈگری تک گر گیا۔ جرمن محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں بھی شدید سرد موسم سے خبردار کیا ہے۔
یہ پرندہ برف سے خوش نہیں
یورپ کا موسم سرما فلامینگو کے لیے تو بالکل بھی اچھا نہیں۔ برفیلے موسم میں اس پرندے کی خوبصورت ٹانگیں ہی ان کے لیے خطرہ بن جاتی ہیں۔ یہ پھسل کر زخمی ہو سکتے ہیں، اس لیے برلن کے چڑیا گھر میں انہیں فی الحال گرم مقامات تک محدود کر دیا گیا ہے۔
شدید موسم میں بھی کام کہاں رکتے ہیں؟
جرمن شہر ڈریسڈن میں ایلب کے پار مارین پل پر ایک سائیکل سوار سرد موسم کے باوجود کام پر جا رہا ہے۔ ماہرین موسمیات کے مطابق جرمنی میں رواں ہفتے کے آخر تک درجہ حرارت کم رہنے کا امکان ہے لیکن آئندہ ہفتوں میں موسم ابر آلود اور کم سرد ہو جائے گا۔
ایتھلیٹس کی پریکٹس بھی متاثر
سوئس شہر لوزان کے پیئر ڈی کوبرٹن ایتھلیٹکس اسٹیڈیم کی پٹریاں برف سے ڈھکی ہوئی ہیں۔ ایتھلیٹس فی الحال صرف انڈور ہی ٹریننگ کر سکتے ہیں۔ اس کہرے میں یہاں آنا خود کو زخمی کروانے کے مترادف ہو سکتا ہے۔
سردی کی شدت شکلوں سے ظاہر
برطانوی شاہی خاندان کے محافظوں کو ڈیوٹی پر ہنسنے یا بولنے کی اجازت نہیں ہے اور اسی وجہ سے وہ موسم گرما میں بھی منجمد ہی نظر آتے ہیں۔ لیکن فی الحال تو ان کے چہرے کے تاثرات لندن کے موسم سے عین مطابقت رکھتے ہیں۔
پیرس کی زندگی کا نیا رنگ
آئیفل ٹاور کے ارد گرد کا علاقہ برف سے ڈھکا ہوا ہے۔ شدید برفباری کی وجہ سے ہفتے کے آغاز میں فرانس بھر میں ٹریفک متاثر ہوئی اور روزمرہ کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ دیکھنے میں خوبصورت لگنے والا یہ منظر پیرس کے باسیوں کے لیے سوہان روح بن گیا ہے۔
اسپین میں ریکارڈ برف باری
دسمبر میں ریکارڈ درجہ حرارت 30 ڈگری تک پہنچنے کے بعد اسپین میں بھی موسم سرما کا آغاز ہو گیا۔ ان حالات میں ملک کے شمال میں سینٹ جیمز کی طرف جانے والے راستے بھی سنسان نظر آنے لگے۔ گزشتہ ہفتے کے آخر میں میڈرڈ میں بھی برفانی طوفان نے افراتفری پھیلا دی۔ اسپین کے دارالحکومت میں اتنی برف باری گزشتہ ایک سو سال میں نہیں دیکھی گئی تھی۔