یورپ میں مہاجرین کا بحران چینی فنکار کی نظر سے
22 اپریل 2016آج جمعے کے روز سے اطالوی شہر فلورینس میں شروع ہونے والی نمائش میں شیاؤڈونگ کی تخلیقات مہاجرین کے موضوع پر ان کی مصوری کے علاوہ فوٹوگرافی اور ویڈیو ڈاکیومنٹری پر مشتمل ہیں۔
میگرازیونی (مائیگریشنز) کے موضوع پر یہ 182 فنی تخلیقات مہاجرین کے بحران کے متعدد انسانی پہلوؤں پر روشنی ڈالتی ہیں۔
اس نمائش کو فلورینس میں منعقد کرانے میں پالازو ستروزی فاؤنڈیشن نے بنیادی کردار ادا کیا ہے، جس کا مقصد یورپ کو درپیش مہاجرین کے سب سے بڑے بحران سے پر ایک فنکار کا ردعمل پیش کرنا ہے۔
جمعے کے روز شروع ہونے والی یہ نمائش جون کی 21 تاریخ تک جاری رہے گی۔ اس نمائش کے لیے فلورینس شہر کا نواحی علاقے میں واقع پالازو ستروزی کی عمارت مختص کی گئی ہے۔ اسی علاقے میں یورپ میں سب سے بڑی چینی برادری بھی سکونت پذیر ہے۔
اس بحران اور مہاجرین کے حالات کو قریب سے دیکھنے کے لیے لیو شیاؤڈونگ نے خود ترکی سے یونان اور پھر بلقان کے ذریعے مغربی یورپ تک کا سفر بھی کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ان تخلیقات میں وہ انتہائی باریکی اور تفصیل دیکھی جا سکتی ہے، جو مہاجرین کے سفر اور کرب کی اصل آئینہ دار ہے۔
اس سفر کے دوران لیو شیاؤڈونگ ایک ڈائری لکھتے رہے، جس میں انہوں نے مہاجرین کے مسائل اور حالات کا آنکھوں دیکھا حال درج کیا۔
نمائش کے آغاز پر اپنے افتتاحی کلمات میں اس چینی مصور کا کہنا تھا، ’’یورپ میں مہاجرین کے بحران کے حوالے سے دو انتہائی صورت حال ہیں۔ ایک طرف تو پراتو جیسے علاقے ہیں، جہاں خاموشی ہے اور مہاجرین دکھائی نہیں دیتے اور دوسری جانب میڈیا پر دکھائی دینے والے وہ مناظر ہیں، جہاں ہزاروں افراد یورپ آتے دکھائی دیتے ہیں۔ اس نمائش میں میں نے ان دونوں انتہائی معاملات کو یکجا کر دیا ہے۔‘‘
ان تخلیقات میں ایک سینری کی پینٹنگ بھی ہے، جس میں ایک سوئمنگ پول دکھائی دے رہا ہے اور دو شکاری کتے بھی، جو حیرت مگر بے اعتناہی سے اس ربر کے سیاہ ٹکڑے کو دیکھ رہے ہیں، جو مہاجرین کی کسی تباہ ہونے والی کشتی کا باقی ماندہ حصہ ہے۔