1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ کا اہم ادبی و ثقافتی انعام، اسرائیلی مصنف کے نام

11 جون 2010

یورپ کے سب سے اہم ادبی وثقافتی انعام’ جرمن بُک ٹریڈ پیس پرائز‘ سال دو ہزاردس کے لئے اسرائیلی مصنف اورصحافی ڈیوڈ گروس مین کا انتخاب کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/Nntz
چھپن سالہ اسرائیلی مصنف ڈیوڈ گروس مینتصویر: picture-alliance/ dpa

گروس مین کو پچیس ہزار یورو مالیت کا یہ امسالہ انعام، اسرائیل اور فسطینیوں کے مابین مصالحت کی کوشش کے عوض دیا جائے گا۔ دس اکتوبرکو فرینکفرٹ بُک فئیرکے دوران، گروس مین کو باضابطہ طور پراس انعام سے نوازا جائے گا۔

اس انعام کے لئے گروس مین کے نام کا اعلان کرنے والی جیوری نے جمعرات کو کہا کہ وہ نہ صرف اپنے جذبات اور محسوسات کا اظہار کرنا جانتے ہیں بلکہ ان کے جذبات اور احساسات کا اظہار بھی کرتے ہیں، جو اُن سے مختلف سوچ اور نقطہء نظر رکھتے ہیں۔

چھپن سالہ ڈیوڈ گروس مین کا تخلیق کردہ ادب اسرائیلی شناخت اور اسرائیلی فلسطینی تنازعے کا احاطہ کرتا ہے۔ جیوری کے مطابق، گروس مین کی تحریریں یہ ثابت کرتی ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں بے یقینی کی صورتحال صرف مکالمت سے ہی حل ہو سکتی ہے۔

Buchcover David Grossman Eine Frau flieht vor einer Nachricht
گروس مین کا شاہکار ناول To the End of the Land ان کی پہچان سمجھا جاتا ہےتصویر: HANSER

گروس مین کا شاہکار ناول To the End of the Land ان کی پہچان سمجھا جاتا ہے۔ سن 2006ء میں اسرائیل اورحزب اللہ کے مابین ہونے والی جنگ میں ان کے بیٹے کی ہلاکت کے بعد گروس مین نے یہ ناول لکھنا شروع کیا، جو اسی سال ہی منظر عام پر آیا۔

اس انعام کے لئے کسی اسرائیلی لکھاری کا نام چنے جانے پر اسرائیلی حکام نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اہم انعام کے لئے گروس مین کو منتخب کیا جانا ، یروشلم کے لئے فخر کی بات ہے۔ اسرائیلی وزرات خارجہ کے ترجمان Yigal Palmor نے کہا ہے کہ یہ نہ صرف گروس مین بلکہ اسرائیلی ادب کے لئے بھی ایک اعزاز کی بات ہے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عدنان اسحاق