یورپ کے خوبصورت ترین گھڑیال
اتوار کو علی الصبح یورپ بھر میں گھڑیاں ایک گھنٹہ پیچھے کر دی گئیں۔ موسم سرما میں ایسا ہر سال کیا جاتا ہے۔ بات وقت کی ہو رہی ہے تو جانیے اس پکچر گیلری میں یورپ کے قدیم اور خوبصورت ترین گھڑیالوں کے بارے میں!
لندن میں بگ بین
یورپ کا سب سے مشہور کلاک ٹاور لندن میں ایستادہ ہے۔ اسے بگ بین ٹاور کے نام سے جانا جاتا ہے لیکن اصل میں اس کا نام الزبتھ ٹاور ہے۔ یہاں ’وائس آف برطانیہ دھن‘ ہر گھنٹے بجتی ہے۔ تاہم 2022 تک تزئین و آرائش کے کام کی وجہ سے یہ گھنٹیاں خاموش رہیں گی۔ خصوصی تعطیلات میں گھنٹیوں کی آواز اب بھی سنی جا سکتی ہے۔
پراگ کا فلکیاتی گھڑیال
پراگ کے ٹاؤن ہال میں فلکیاتی گھڑیال 1410ء کا ہے اور یہ گوتھک ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے۔ ایک افسانوی کہانی کے مطابق یہ گھڑیال مکمل ہونے کے بعد گھڑی ساز کی آنکھیں نکال دی گئی تھیں تاکہ یہ گھڑیال دنیا بھر میں منفرد رہے۔ اور یہ بارہ حواریوں والا گھڑیال بہت منفرد بھی ہے۔ دنیا بھر سے سیاح اسے دیکھنے پراگ آتے ہیں۔
برلن میں ورلڈ ٹائم کلاک
برلن میں الیگزانڈرپلاٹس پر واقع یہ ورلڈ ٹائم کلاک ایک مقابلتاﹰ جدید ماڈل ہے۔ اسے سابقہ مشرقی جرمنی میں صنعتی ڈیزائنر ایرش جان نے ڈیزائن کیا تھا اور اس کی نقاب کشائی 1969ء میں کی گئی تھی۔ تب سے یہ برلن کے شہریوں اور سیاحوں کے لیے ملاقات کی ایک مقبول جگہ بن چکا ہے۔ سب سے اوپر زمین کے نظام شمسی کا ایک آسان ماڈل ہے اور نیچے کا سلنڈر زمین کے 24 ٹائم زونز میں سے ہر ایک کا وقت دکھاتا ہے۔
برن کا سیٹ گلوگے
اگر گھڑیوں کی بات کی جائے تو پھر آپ کو سوئٹزرلینڈ لازمی دیکھنا چاہیے۔ سن 1530ء کا سیٹ گلوگے (ٹائم کلاک) دارالحکومت برن کی تاریخی پہچان ہے۔ یہاں سیاح ہر گھنٹے بعد وقت کے دیوتا کی تصویر کشی کرنے والے کرداروں کا کھیل دیکھ سکتے ہیں۔
اسٹراسبرگ کا فلکیاتی گھڑیال
اسٹراسبرگ کیتھیڈرل میں نشاۃ ثانیہ کا یہ شاہکار بھی سوئس گھڑی سازوں نے بنایا تھا۔ حواری اور زندگی کے چار ادوار کو ظاہر کرنے والے کردار (بچہ، نابالغ، بالغ اور بوڑھا) ہر روز دوپہر 12:30 پر حرکت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ سب کردار موت کی نمائندگی کرنے والی ایک شخصیت کے پاس سے گزرتے ہیں۔
میونخ میں گھنٹیوں کا کھیل
جنوبی جرمن شہر میونخ کے سٹی ہال میں دن میں دو یا تین بار گھنٹیوں کی آواز کے ساتھ ساتھ حرکت کرنے والی پتلیاں نمودار ہوتی ہیں۔ یہ پتلیاں میونخ کی تاریخ کے دو واقعات کو پیش کرتی ہیں۔ ایک واقعہ 1568ء میں ڈیوک ولہیلم پنجم کی شادی کا اور دوسرا طاعون کی ہلاکت خیز وبا کے بعد کے رقص کا واقعہ۔
ویانا کا اینکر کلاک
’آرٹ نووو‘ کے مشہور پینٹر فرانس ماچ کا ڈیزائن کردہ یہ گھڑیال ویانا کے سب سے مشہور مارکیٹ سکوائر میں نصب ہے اور اس پر ایک پُل بنا ہوا ہے۔ 12 گھنٹوں کے دوران ویانا کی تاریخ کے 12 کردار اس پُل کو عبور کرتے ہیں۔ دوپہر بارہ بجے یہ تمام کردار ایک میوزیکل پریڈ بھی کرتے ہیں۔
گراس کا کلاک ٹاور
آسٹریا میں گراس کا کلاک ٹاور دور سے ہی نظر آ جاتا ہے۔ آغاز میں اس گھڑیال میں صرف ایک سوئی تھی، جو گھنٹوں کو ظاہر کرتی تھی اور اسے دور سے ہی دیکھا جا سکتا تھا۔ بعدازاں اس میں منٹ دکھانے والی سوئی بھی شامل کر دی گئی۔
وینس کا ٹورے ڈیل اورولوجو
وینس کے سینٹ مارکس اسکوائر پر لگا ہوا یہ فلکیاتی گھڑیال نہ صرف وقت بلکہ چاند اور سورج کے مختلف مراحل بھی دکھاتا ہے۔ سن 1998ء میں آخری بحالی تک ٹاور گارڈ اپنے خاندان کے ساتھ اس ٹاور میں ہی رہتا تھا۔ سن 2006 سے اس گھڑیال کو ڈیجیٹل طور پر مانیٹر کیا جا رہا ہے۔