یورپی سمٹ کا اہم ترین موضوع، لیبیا کے مہاجرین کو روکنا
3 فروری 2017آج سے شروع ہونے والی یورپی لیڈروں کے سربراہ اجلاس کے ایجنڈے پر بریگزٹ، ٹرمپ کی صدارت کے یورپ پر اثرات اور لیبیا سے یورپی ملکوں کی جانب غیرقانونی مہاجرت کرنے والے افراد کو مثبت انداز میں کنٹرول کرنا خیال کیا گیا ہے۔ سفارتی مبصرین کے مطابق یورپی یونین کی مالٹا سمٹ پر لیبیا سے مہاجرین کے بہاؤ کو روکنے کو خاصی اہمیت حاصل ہے کیونکہ کمزور کشتیوں پر بحیرہ روم کا سفر انتہائی خطرناک خیال کیا جاتا ہے اور یہ انسانی زندگیوں کو موت کی طرف دھکیلنے کے مترادف سمجھا جاتا ہے۔
لیبیا سے مہاجرین کے بہاؤ کو روکنے پر یورپی یونین نے حالیہ مہینوں میں خصوصی توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ لیبیا کے ایک سو کوسٹ گارڈز کو مہاجرین کی کشتیوں کو روکنے اور پھر انہیں واپس لے جانے کی خصوصی تربیت کا پروگرام یونانی جزیر کریٹ پر جاری ہے۔ ایک گروپ کی تربیت رواں مہینے میں مکمل ہو جائے گی۔ بیس کوسٹ گارڈز پر مشتمل دوسرے گروپ کی تربیت حال ہی میں شروع کی گئی ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ اس سمٹ میں لیبیا سے یورپی یونین پہنچنے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کو روکنے کے سلسلے میں کسی اہم پیش رفت کا قوی امکان ہے۔ اس کی بھی امید ہے کہ لیبیا میں قائم اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت بھی مہاجرین کو روکنے میں اپنا کردار کرے گی۔ اس تناظر میں یونٹی حکومت کے سربراہ اور وزیراعظم فائز السراج یورپ پہنچے ہوئے ہیں۔ السراج نے کل جمعرات کی شام میں اطالوی وزیراعظم پاؤلو جینٹیلونی سے بھی ملاقات کی۔
اطالوی وزیراعظم نے اپنے لیبیائی ہم منصب فائر السراج کے ساتھ غیرقانونی مہاجرین کی یورپ کی جانب سفر کرنے کے سنگین معاملے کو خاص طور پر میٹنگ کا حصہ بنایا۔ ملاقات کے بعد ایک مفاہمت کی یاداشت پر بھی دستخط کیے گئے اور اس کا تعلق بھی لیبیا کے مختلف علاقوں سے بحیرہ روم کے راستے یورپ جانے والے غیرقانونی مہاجرین کی حوصلہ شکنی سے ہے۔ اس یاداشت میں یہ بھی طے کیا گیا کہ روم حکومت لیبیا کے اداروں کو مضبوط کرنے میں بھی عملی تعاون کرے گی۔
کوسٹ گارڈز کی تربیت کے پروگرام کے علاوہ بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتیوں کو قابو میں کرنے کا بحری مشن ’صوفیہ‘ بھی جاری ہے۔ اٹلی کی جانب سے لیبیا کی یونٹی حکومت کو سرحدی کنٹرول کے لیے بھی رہنمائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔