1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ڈیجیٹل ورلڈیورپ

یورپی ڈیٹا ضوابط کی خلاف ورزی، میٹا کو 1.2 بلین یورو جرمانہ

22 مئی 2023

یورپی یونین کے ایک ریگولیٹری ادارے نے عام صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق یورپی قوانین کی ’بار بار اور مسلسل‘ خلاف ورزی پر فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کو ایک اعشاریہ دو بلین یورو کا ریکارڈ جرمانہ کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4ReuU
Meta Facebook Logo
تصویر: Rafapress/Zoonar/IMAGO

یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن آفس نے پیر 22 مئی کے روز بتایا کہ میٹا کو ریکارڈ مالیت کا یہ جرمانہ اس لیے کیا گیا کہ اس نے یورپی یونین کے صارفین کے ڈیٹا سے متعلق ایک اعلیٰ یورپی عدالت کے اپنے خلاف گزشتہ فیصلے کی 'بار بار اور مسلسل‘ خلاف ورزی کی۔

فیس بک کا قیمتاً بلیو چیک 'تصدیق شدہ' سروس کا اعلان

فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا کو یہ 1.2 بلین یورو (1.3 بلین ڈالر) جرمانہ یورپی صارفین کا ڈیٹا امریکہ منتقل کرنے کی وجہ سے کیا گیا۔

Facebook EU Headquarters in  Dublin
فیس بک کے یورپی صدر دفاتر جمہوریہ آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/O. Boitet

اپنی نوعیت کا آج تک کا سب سے بڑا جرمانہ

یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ نے بتایا کہ یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کے تحت یہ کسی بھی ادارے کو آج تک کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہے۔ اس سزا کی وجہ یہ بنی کہ میٹا نے صارفین کا یہ ڈیٹا ایک گزشتہ یورپی عدالتی فیصلے کی حکم عدولی کرتے ہوئے یورپ سے امریکہ منتقل کیا۔

میٹا کے کارکن اپنی آجر کمپنی پر مقدمہ کر سکتے ہیں، عدالتی فیصلہ

یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ کی سربراہ آندریا ژیلینَیک نے کہا، ''میٹا کی طرف سے یہ خلاف ورزی اس لیے انتہائی سنجیدہ نوعیت کی تھی کہ اس میں صارفین کا ڈیٹا بہت منظم طریقے سے، بار بار اور مسلسل یورپی یونین سے باہر منتقل کیا جاتا رہا۔‘‘

آندریا ژیلینَیک کے مطابق یورپ میں فیس بک صارفین کی تعداد کروڑوں میں ہے، اس لحاظ سے ان صارفین کے امریکہ منتقل کیے جانے والے نجی ڈیٹا کا حجم بھی بہت ہی زیادہ تھا۔

فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کی آمدن میں پہلی بار کمی

سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ڈپریشن کا سبب بنتا ہے؟

میٹا کا جرمانے کے خلاف اپیل کا اعلان

یورپی ریگولیٹرز کے مطابق میٹا کو اپنی نوعیت کا آج تک کا سب سے زیادہ جرمانہ اس لیے کیا گیا کہ اس کی مدد سے ایسے اداروں کو یہ واضح اشارہ دیا جا سکے کہ یورپی ضوابط کی اس قسم کی بہت سنجیدہ خلاف ورزیوں کے ہر حال میں انتہائی دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔

میٹا نے اس فیصلے پر اپنے فوری ردعمل میں کہا ہے کہ وہ اس جرمانے کے خلاف اپیل دائر کرے گی۔ ساتھ ہی اس امریکی کمپنی نے یہ بھی کہا کہ اس جرمانے کی وجہ سے یورپ میں اس کے آپریشنز اور سروسز متاثر نہیں ہوں گی۔

فیس بُک وقت کے ساتھ کیسے تبدیل ہوا؟

میٹا کے یورپی صدر دفاتر یونین کے رکن ملک آئرلینڈ میں ہیں۔ اسی دوران آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے، جو آئرلینڈ میں یورپی یونین کے ایما پر کام کرتا ہے، بتایا ہے کہ یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ نے اسے ہدایت کر دی ہے کہ وہ میٹا سے 1.2 بلین یورو کا انتظامی جرمانہ وصول کرے۔

م م / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)

مستقبل میں ڈیجیٹل ڈیٹا کے دیر پا اسٹوریج کے امکانات