یورپی یونین سمٹ کے ایجنڈے پر بریگزٹ اور روس کے ساتھ تعلقات
20 اکتوبر 2016یورپی یونین نے کہا ہے کہ شامی شہر حلب پر بمباری کے تناظر میں ماسکو حکومت کے کردار کی روشی میں تادیبی اقدامات کا تعین کیا جا سکتا ہے۔ اٹھائیس رکنی بلاک کے مطابق ماسکو حکومت نے حلب پر بمباری کے سلسلے کو نہ روکا تو ’جنگی جرائم‘ کی تحت صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔
یہ امر اہم ہے کہ فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی ایسے ہی انتباہی بیانات دیے ہیں۔ یورپی یونین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹُسک کا کہنا ہے کہ شامی صورتحال کو دیکھتے ہوئے تمام آپشن کو کھلا رکھا جائے گا۔
آج سے شروع ہونے والی یورپی یونین کی سمٹ میں برطانوی وزیراعظم ٹیریزا مے بھی شریک ہو رہی ہیں۔ غالب امکان ہے کہ اُن کی موجودگی میں یونین سے برطانوی انخلا کے معاملے کو زیر بحث لایا جائے گا۔
اس تناظر میں فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کا کہنا ہے کہ اگر برطانیہ بریگزٹ کے بعد مشکل بات چیت کا انتخاب کرتا ہے تو اُسے مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یونین کے اجلاس میں روس کے ساتھ تعلقات کو یوکرائنی بحران کے پس منظر میں دیکھنے کے اشارے بھی سامنے آئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹسک نے یورپی یونین کی سمٹ کے موقع پر رکن ریاستوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر بیلجیم کی پارلیمنٹ نے کینیڈا کے ساتھ طے پانے والے تجارتی معاہدے کی منظوری نہ دی تو مستقبل میں کسی بڑی ڈیل کا امکان معدوم ہو کر رہ جائے گا۔
پولستانی سیاستدان کے مطابق کینیڈا کے ساتھ طے پانے والی ڈیل آخری موقع ہے اور اِس کے لیے ہر یورپی ریاست کو اپنی عوام کو قائل کرنا ہو گا کہ وہ اِس کی منظوری کے عمل میں مثبت انداز میں شریک ہو۔ یورپی رہنماؤں کو بھی اندیشہ ہے کہ اِس ڈیل کی نامنظوری سے دنیا کو یہ پیغام ملے گا کہ یورپ کے ساتھ ٹریڈ ڈیل کو حتمی شکل دینا آسان نہیں۔
یورپی یونین کی سمٹ میں مہاجرین کا مسئلہ بھی زیر بحث آنے کا امکان ہے۔ مہاجرین کی تقسیم سے متعلق یونین کے مجوزہ کوٹہ سسٹم کو ہنگری میں ایک عوامی ریفرنڈم میں مسترد کیا جا چکا ہے۔
آج سے شروع ہونے والی سمٹ میں اس مناسبت سے گفتگو آگے بڑھانا وقت کی ضرورت خیال کیا جاتا ہے لیکن ریاستوں میں پائے جانے والے اختلافات کو دور کرنا بھی ضروری ہے۔ دوسری جانب اس سربراہ اجلاس میں یونین اور یوکرائن کے درمیان فری ٹریڈ معاہدے کو بھی حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔