یورپی یونین میں ویکسینیشن پاس پر غور
26 فروری 2021سمٹ میں شریک رہنماؤں نے کورونا ویکسین کی جلد اور تیز رفتار فراہمی کے اہم موضوع کو بھی اپنی گفتگو میں ترجیحی بنیادوں پر شامل کیا۔ اس سمٹ میں ویکسین پاسپورٹ کے معاملے کو اٹھانے کے علاوہ ویکسین کی فراہمی میں تاخیر پر بھی یورپی لیڈران نے بات چیت کی۔ اس کانفرنس میں سرحدوں کی بندش سے پیدا ہونے والے اختلافی مسائل اور تجارتی سامان کی نقل و حمل میں پیدا مشکلات بھی سمٹ کے ایجنڈے پر تھے۔
حقیقت کا سامنا کرنے کی ضرورت
ورچوئل سمٹ میں شرکت کے بعد یورپی کمیشن کی سربراہ ارزولا فان ڈیئر لائن نے یورپی کونسل کے صدر مشیل چارلس کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ انہوں نے یورپی لیڈران اور عوام سے کہا کہ وہ حقیقت کا سامنا کرنے کی ضرورت کو سمجھیں۔
ارزولا فان ڈیئر لائن نے کورونا وبا کے بعد ویکسینیشن کو ایک مشکل امر قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس صورت حال میں پیش رفت جاری ہے اور اب تک یورپی براعظم کی آٹھ فیصد آبادی کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
یورپی یونین: معیشت کی بحالی کے لیے اربوں ڈالر کے پیکج کا اعلان
ویکسین سرٹیفیکیٹ
جمعرات کی سمٹ میں یورپی لیڈران کو ویکسین لگوانے کے بعد ڈیجیٹل ویکسین پاسپورٹ کے اجراء کے اہم معاملے کا بھی سامنا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ جنوبی یورپی ریاستیں، مثال کے طور پر اسپین، یونان اور اٹلی کی معیشت کا کافی حد تک انحصار سیاحت پر بھی ہے۔
ان ممالک کا موقف تھا کہ ڈیجیٹل ویکسین پاسپورٹ جاری کرنے سے سیاحوں کو بہت ساری سہولتیں میسر ہو سکیں گی۔ دوسری جانب شمالی یورپی ممالک ایسے کسی پاسپورٹ کے اجرء پر تحفظات رکھتے ہیں۔
یورپی یونین میں سن دو ہزار بیس میں ریکارڈ اموات
جرمن چانسلر کی پریس کانفرنس
چانسلر انگیلا میرکل نے میٹنگ کے بعد بتایا کہ ویکسین سرٹیفیکیٹ جاری کرنے پر اتفاق ضرور ہوا ہے لیکن اس کے استعمال کے حوالے سے ابھی کچھ واضح نہیں ہے۔ انہوں نے اپنی پریس بریفنگ میں یہ بھی کہا کہ سبھی شرکاء ڈیجیٹل سرٹیفیکیٹ کے حق میں تھے لیکن اس سے جڑے بعض معاملات کو پوری طرح حل کرنا ابھی باقی ہے کیونکہ اس کے لیے ایک ٹیکنیکل فریم ورک کی تشکیل بہت ضروری ہے۔
انگیلا میرکل نے یہ ضرور کہا کہ رواں برس موسم گرما کے دوران اس کی دستیابی ممکن ہے۔ میرکل نے یہ بھی واضح کیا سرٹیفیکیٹ سے یہ مراد نہیں ہوگی کہ اس کا حاصل کنندہ بلا روک ٹوک سفرکر سکے گا۔
ویکسینیشن میں مزید اضافہ
سمٹ میں یورپی اقوام میں کورونا ویکسین لگانے کے عمل کو تیز تر کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس کی پیدا شدہ قلت کو بھی ختم کرنا اہم قرار دیا گیا۔ اس کا بھی تذکرہ کیا گیا کہ یورپ برطانیہ اور امریکا کے مقابلے میں ویکسینشن پروگرام میں پیچھے رہ گیا ہے۔
یونین نے ویکسین کی کم فراہمی کی ذمہ داری دوا ساز کمپنیوں پر عائد کی ہے۔ اس امید کا بھی اظہار کیا گیا کہ اپریل میں ویکسین کی فراہمی میں سہولت پیدا ہونے کے بعد ویکسینشن پروگرام میں تیزی ممکن ہو سکے گی۔
ایسٹرا زینیکا ویکسین کی سپلائی میں پھر رکاوٹ
ایک اور ویکسین کی دستیابی
اس امکان پر بھی غور کیا گیا کہ جلد ہی جانسن اینڈ جانسن کمپنی کی ویکسین بھی دستیاب ہو سکے گی اور اس طرح ویکسین کی فراہمی کی مجموعی صورت حال بہتر ہو جائے گی۔ یورپی رہنماؤں نے عوام کو وائرس کی تبدیل شدہ ہیئتوں سے بچاؤ کے لیے ہر ممکن احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ضروری قرار دیا ہے۔
کورونا وبا سے براعظم یورپ میں ہونے والی ہلاکتیں پانچ لاکھ تیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں۔ یورپی لیڈران نے فوری طور پر عائد پابندیوں کے خاتمے کو خارج از امکان بھی خیال کیا۔
ع ح، و ا (اے ایف پی، اے پی)