یورپی یونین کا سخاروف پرائز رائف بدوی کے نام
29 اکتوبر 2015یورپی پارلیمنٹ کے اراکین کے مطابق رائف بدوی سعودی حکومت کے خلاف آزادئ رائے کے تناظر میں اٹھنے والی توانا آواز ہے اور اِس کا احترام ضروری ہے۔ اِس احترام میں یورپی پارلیمان کے اراکین نے رواں برس کے معتبر سخاروف پرائز برائے انسانی حقوق کو رائف بدوی کے نام کیا ہے۔ سخاروف پرائز کی تقسیم کی خصوصی تقریب سولہ دسمبر کو اسٹراس برگ میں واقع یورپی پارلیمنٹ میں منعقد کی جائے گی۔ یقینی طور پر مقید سعودی بلاگر اِس خصوصی تقریب میں موجود نہیں ہوں گے۔
یورپی پارلیمنٹ میں یورپ کے قدامت پسندوں اور اصلاحات کے حامیوں کے گروپ کے لیڈر سید کمال کا کہنا ہے کہ اِس انعام کا کوئی اور شخص اتنا حقدار نہیں ٹھہرایا جا سکتا جتنا بدوی ہے کیونکہ اُس کو جرات اور بیباکی کے جرم میں قید و بند کی صوبتیں برداشت کرنا پڑ رہی ہیں۔ کمال کے مطابق بدوی نے جس ہمت کا مظاہرہ کیا ہے، سعودی عرب جیسے ملک میں ایسے عمل کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے یورپی پارلیمنٹ کے رکن کا یہ بھی کہنا ہے کہ بدوی کو دیے گئے انعام سے سعودی حکومت کو یہ پیغام بھی پہنچے گا کہ آزادئ رائے اور آزادی سے سوچنا ہر انسان کا بنیادی و آفاقی حق ہے۔
بدوی کو اسلام کی بیحرمتی کرنے سمیت کئی دوسرے الزامات پر اعلیٰ ترین سعودی عدالت نے دس برس کی قید اور ایک ہزار کوڑے مارنے کا حکم سنایا تھا۔ اُسے سن 2012 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ رواں برس اُسے کوڑے مارنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا اور اگلا مرحلہ اب تک کم از کم بارہ مرتبہ ملتوی کیا جا چکا ہے۔ یہ اہم ہے کہ سعودی بلاگر کو ماتحت عدالت نے چھ سو کوڑے اور سات برس کی قید سزا سنائی تھی۔ سعودی سپریم کورٹ نے اپیل کی شنوائی کے بعد اپنے فیصلے میں ماتحت عدالت کی سزا کو بڑھاتے ہوئے اسے دس برس اور ایک ہزار کوڑے مارنے کا حکم دیا۔ بدوی کو ہر ہفتے پچاس کوڑے مارنے کی عدالتی ہدایت بھی موجود ہے۔
سخاروف پرائز سن 1988 میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ انعام سابقہ سوویت یونین کے منحرف اندری سخاروف کے نام پر ہے اور اِس کے حقدار کا فیصلہ یورپی پارلیمنٹ کرتی ہے۔ اِس کے وصول کرنے والوں میں جنوبی افریقی لیجنڈ نیلسن منڈیلا اور میانمار کی خاتون سیاستدان آنگ سان سوچی بھی شامل ہیں۔ گزشتہ برس کا یہ انعام افریقی ملک کانگو میں اجتماعی جنسی زیادتی کا شکار بننے والی خواتین کی بحالی کا کام کرنے والے ڈاکٹر ڈینس مُکویگے کو دیا گیا تھا۔ اِس انعام کی مالیت پچاس ہزار یورو ہے۔