یوم عاشور کے موقع پر شیعہ مسلمانوں کے ماتمی جلوس
16 دسمبر 2010شیعہ مسلمانوں کی اکثریت والے ملک ایران کے مختلف شہروں میں سیاہ لباس میں ملبوس مرد وخواتین اور بچوں نے پیغمبر اسلام کے نواسے امام حسینٌ کی خلیفہ یزید کی فوج کے ہاتھوں شہادت کی یاد میں غم منایا ۔اس موقع پر ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے بھی تہران کے شمالی حصے میں منعقد مجلس اور جلوس میں شرکت کی۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے یوم عاشور پر دن بھر ملک کے دارالحکومت تہران سمیت ایران کے مختلف شہروں جیسے مشہد، قُم، یزد، بام اور اردیبیل سے برآمد کئے جانے والے ماتمی جلوسوں کو ٹیلیوژن پر لائیو نشر کیا۔
ایران میں گزشتہ روز عزاداروں پرسُنی عسکریت پسند تنظیم جند اللہ کی جانب سے کئے جانے والے خود کش حملے کے بعد آج نہایت سخت سکیورٹی میں یہ جلوس برآمد کئے جا رہے ہیں۔ اس خود کش حملے میں 33 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ادھر لبنان میں بھی لاکھوں عزاداروں نے یوم عاشورہ کے موقع پرمنعقد مجالس و جلوس میں شرکت کی۔ لبنان کے دارالحکومت بیروت کے علاوہ شیعہ اکثریت والے شمالی اور مشرقی حصے میں عزادار، ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ علی خامنائی اور عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے رہنما نصر اللہ کی تصاویر ہاتھوں میں اٹھائے ان جلوسوں میں شریک تھے ۔
یوم عاشور کا سب سے بڑا اور مرکزی اجتماع عراق میں امام حسین کے مزار پر منعقد ہوا، جس میں دو ملین عزاداروں نے شرکت کی۔ ان میں دنیا بھر سے گئے ہوئے ایک لاکھ غیر ملکی عزادار بھی شامل تھے۔ اس موقع پر عراقی فوج کی جانب سے سکیورٹی کے سخت ترین اقدامات کئے گئے، جن کے تحت بغداد اور کربلا میں 28 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا گیا۔ اس سے پہلے عراق نے القاعدہ سے تعلق کے شبے میں 14 مختلف مقامات سے 80 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ کارروائی، یوم عاشور کے موقع پر القاعدہ سے منسلک عسکریت پسند تنظیموں کے خود کش حملوں کے منصوبے کی پیشگی اطلاع پر عمل میں آئی۔
شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے مسلمان، دنیا بھر کے مجموعی مسلمانوں کا تقریباﹰ 15 فیصد بنتے ہیں۔ ان میں سے اکثریت ایران، عراق اور لبنان میں آباد ہے جبکہ پاکستان، افغانستان اور سعودی عرب میں بھی شیعہ مسلمان ایک بڑی تعداد میں موجود ہیں۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت: افسر اعوان