یونان سے سینکڑوں کم عمر مہاجرین کو جرمنی لانے کا سلسلہ شروع
18 اپریل 2020ہفتے کے روز یونان سے ایسے سینتالیس کم عمر مہاجرین کو جرمنی لایا گیا ہے، جو تنہا یونان پہنچے تھے۔ جرمن وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ایتھنز سے ایک پرواز کے ذریعے انہیں جرمن شہر ہنووور لایا گیا ہے۔ یونان سے جرمنی لانے سے پہلے ان کے کورونا ٹیسٹ بھی کیے گئے۔ ان کم عمر مہاجرین کو چودہ روز تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا، جس کے بعد انہیں مختلف شہروں میں بھیج دیا جائے گا۔
جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ پانچ سو سے زائد کم عمر مہاجرین کو آئندہ چند ہفتوں کے دوران جرمنی لائیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے دیگر یورپی ممالک سے بھی اپیل کی تھی کہ وہ یونان کے مہاجر کیمپوں میں پھنسے مہاجرین کو اپنے ہاں پناہ دیں تاکہ انہیں کورونا وائرس کے خطرے سے بچایا جا سکے۔
جاری ہونے والے بیان کے مطابق جن بچوں کو آج جرمنی لایا گیا ہے، ان کا تعلق افغانستان، شام اور اریٹیریا سے ہے۔ ان میں سے کئی بہن بھائی ہیں اور کئی کے اہل خانہ پہلے ہی جرمنی میں موجود تھے اور پیچھے رہ جانے والے اپنے بچوں کا انتظار کر رہے تھے۔ حال ہی میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے یونان میں موجود مہاجر کیمپوں کی صورت حال کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں کی صورت حال انسانی حقوق کے منافی ہے۔
ان بچوں کی روانگی سے قبل ایتھنز ایئرپورٹ پر موجود یونانی وزیراعظم کا امید ظاہر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آئندہ ہفتوں کے دوران کم از کم پندرہ سو ایسے بچوں کو یورپ کے مختلف ممالک بھیجا جا سکے گا۔ جرمنی گزشتہ چند ماہ سے دیگر یورپی ملکوں کو بھی اس بات پر قائل کر رہا ہے کہ وہ مہاجر بچوں کو اپنے ہاں پناہ دیں لیکن کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کی وجہ سے یہ منصوبہ مسلسل تعطل کا شکار ہو رہا تھا۔
کم عمر بچوں کو یونان سے دوسرے یورپی ممالک تک پہنچانے کے لیے یہ دوسری پرواز تھی، جو آج جرمنی پہنچی ہے۔ قبل ازیں بدھ کے روز بارہ مہاجر بچوں کو ایک پرواز کے ذریعے چھوٹے سے یورپی ملک لکسمبرگ پہنچایا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق یونان میں کم عمر مہاجرین کی تعداد تقریباﹰ پانچ ہزار دو سو کے قریب ہے اور ان کے ساتھ ان کا کوئی بھی بڑا رشتہ دار موجود نہیں ہے۔
ا ا / ع آ (اے ایف پی، ڈی پی اے)