یونان سے چوری کیے گئے تاریخی نمونوں کی بازیابی
15 اپریل 2011یونان سے چرائے گئے ان نادر نمونوں میں تاریخی تصاویر شامل ہیں، جو اٹھارہویں اور انیسویں صدی عیسوی میں تخلیق کی گئی تھیں۔ یونان واپس پہنچنے پر چھ تصاویر کو عارضی طور پر ایتھنز میں واقع Byzantine نامی ایک میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا گیا۔
اس موقع پر یونان کے کلچر منسٹرPavlos Geroulanos نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا،’ ان نادر نمونوں کی بازیابی ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ جو ہمارے تاریخی ورثے کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، یہ ان کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ اپنی کوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکتے‘۔
انہوں نے بتایا کہ چھ تصاویر ہالینڈ کے ایک میوزیم سے بھی بازیاب کی گئی ہیں، جو جلد ہی واپس یونان پہنچ جائیں گی۔ یونانی پولیس نے بتایا ہے کہ یہ تصاویر اسمگلروں کے ایک گروہ نے 2009ء میں شمال مشرقی یونان سے چرائی تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ تاریخی نمونے مختلف چرچوں اور مونسٹریرز سے چرائی گئے تھے۔
ان میں سے چھ تصاویر لندن کے ایک میوزیم سے ملیں۔ ٹیمپل گیلری نامی اس میوزیم کے مالک رچرڈ ٹیمپل نے بتایا کہ جب انہوں نے یہ تصاویر خریدی تھیں تو انہیں معلوم نہیں تھا کہ یہ چوری کی ہیں۔ باقی چھ تصاویر ہالینڈ کے ایک میوزیم سے بازیاب کی گئیں۔ اس میوزیم کے مالک نے بھی یہی کہا کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ یہ تصاویر انہیں چور بیچ گئے۔
یونان کے حکام نے بتایا ہے کہ انہوں نے ان تصاویر کو ڈھونڈنے کے لیے انٹر نیٹ کا استعمال کیا۔ ان تاریخی نمونوں کی مالیت پانچ ہزار تا پندرہ ہزار یورو کے درمیان بتائی گئی ہے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق