یونان میں حکومتی منصوبوں کے خلاف ہڑتال جاری
5 مئی 2010منگل کو مظاہرین کے ایک چھوٹے سے گروپ نے دارالحکومت ایتھنز میں یونانی پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر پولیس پر پتھراٴو کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ’پیپر سپرے‘ کا استعمال کیا۔ ایتھنز میں ہزاروں اساتذہ اور طالب علم بجٹ خسارے پر قابو پانے سے متعلق حکومت کے کٹوتی منصوبوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ یونان میں ٹیچرز کی یونین کو خدشات لاحق ہیں کہ حکومتی منصوبوں سے ان کی تنخواہیں مزید کم ہو سکتی ہیں اور متعدد اساتذہ کی ملازمتیں ختم ہو سکتی ہیں۔
اس یورپی ملک میں پبلک سیکٹر ورکرز نے اڑتالیس گھنٹوں کی ملک گیر احتجاجی ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔ یہ ہڑتال منگل کو شروع ہوئی اور بدھ کو بھی جاری رہے گی۔ پبلک سیکٹر یونین حکومت کے کٹوتی منصوبوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ بدھ کی ملک گیر ہڑتال کے باعث ڈومسٹک اور بین الاقوامی پروازوں کے شیڈول متاثر ہونے کے خدشات ظاہر کئے گئے ہیں۔
مالیاتی بحران سے پریشان یونانی حکومت نے بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لئے تنخواہوں میں کمی، ملازمتوں میں کٹوتی اور پینشن کی عمر کم کرنے کے منصوبے تیار کئے ہیں۔ تقریباً پانچ لاکھ ورکرز پر مشتمل پبلک سیکٹر یونین نے ان حکومتی منصوبوں کے خلاف پہلے بھی احتجاجی ہڑتالیں کی ہیں۔ اس ملک میں متعدد تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ ہسپتالوں میں صرف ایمرجنسی سروس ہی بحال ہے۔
یونان کی معیشت کو واپس پٹڑی پر لانے کے لئے یورپی یونین نے اربوں یوروز کے مالیاتی پیکیج کو منظوری دے دی ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل بھی یونان کے لئے مالی پیکیج کی حتمی منظوری کے لئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یورو زون میں شامل وزرائے خزانہ نے یونان کی مدد کے لئے ’مَلٹی بلین‘ یوروز کے پیکیج کی منظوری دی، جس کے بعد جرمن کابینہ نے بھی اِسے منظور کر لیا تھا۔ جرمن پارلیمان سے مالیاتی پیکیج کی حتمی منظوری ابھی باقی ہے۔ جرمن چانسلر نے اعتراف کیا کہ یونان کی مالی امداد کے لئے کابینہ سے منظوری کاعمل بہت مشکل مرحلہ تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ اس کے سوا اور کوئی چارہ بھی نہیں تھا۔
مَلٹی بلین یوروز کی اس پیکیج کے تحت قرضوں کے بوجھ تلے دبی ایتھنز حکومت کو تین برسوں کے عرصے کے دوران ایک سو دس بلین یوروز دئے جائیں گے۔ اس خطیر رقم کا کچھ حصہ عالمی مالیاتی فنڈ IMF بھی ادا کرے گا۔
یونانی وزیر اعظم جارج پاپاندریو کو اس وقت کئی محاذوں پر چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ایک طرف احتجاجی ہڑتالیں جاری ہیں تو دوسری طرف ملک کی اقتصادی منڈیاں بھی عدم استحکام کی شکار ہیں۔ بعض اقتصادی ماہرین کے خیال میں یونان کے مالی خسارے سے یورو کرنسی کی قدر میں کمی کے ساتھ ساتھ اس کرنسی کے مستقبل کے حوالے سے بھی خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے
ادارت: عابد حسین