یونان: لڑکے پر جنسی حملہ کرنے والے چار پاکستانی گرفتار
28 ستمبر 2016یونانی پولیس کے مطابق یونانی کیمپ میں ان پاکستانی لڑکوں کے مبینہ جنسی حملے اور زیادتی کا نشانہ بننے والے نوجوان کی عمر 16 برس ہے۔ بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں یونانی پولیس نے کہا، ’’چار نابالغ لڑکے جن کی عمریں 16 تا 17 برس ہیں، آج اس مقدمے میں عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔‘‘
پولیس کے مطابق ان چاروں نابالغ ملزمان کے جنسی حملے کا نشانہ بننے والا لڑکا بھی پاکستانی ہے۔
حکام نے بتایا کہ اجتماعی جنسی زیادتی کا یہ واقعہ گزشتہ اتوار کو یونانی جزیرے لیسبوس میں واقع موریا کی مہاجر بستی میں پیش آیا۔
یونان میں اس وقت 60 ہزار مہاجرین موجود ہیں۔ رواں برس مارچ میں بلقان ریاستوں کی جانب سے اپنی سرحدیں بند کر دیے جانے کے بعد سے یہ ہزاروں افراد یونان میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اور اب یورپی یونین کی رکن ریاستوں کی جانب سے اپنی قومی سرحدوں پر نگرانی سخت کر دی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یونان میں موجود مہاجرین بستیوں میں گنجائش سے زیادہ مہاجر آباد ہیں، جب کہ امدادی ادارے اور غیرسرکاری تنظیمیں بارہا کہہ چکی ہیں کہ اس صورت حال میں تنہا نابالغ بچوں کی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔ یہ تنظیمیں مطالبات کرتی آئی ہیں کہ تنہا نابالغ بچوں کو علیحدہ کیمپوں میں رکھا جائے، تاکہ ان کی سلامتی یقینی بنائی جا سکے۔
یہ بات اہم ہے کہ یونان میں مہاجر بستیوں میں موجود افراد کو ہر حال میں اپنی سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرانے کا پابند بنایا گیا ہے، جب کہ یہ افراد کئی کئی ماہ سے ان درخواستوں میں پیش رفت کے منتظر ہیں۔ ان مہاجرین بستیوں میں لڑائی جھگڑے معمول بن چکے ہیں۔ موریا مہاجرین بستی سے گزشتہ ہفتے پانچ ہزار افراد کو اس وقت دیگر جگہوں پر منتقل کرنا پڑا تھا، جب وہاں ایک لڑائی کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی۔