یونان کا مالیاتی بحران: مزید بچت، نئے مظاہرے
1 مئی 2010وزیر اعظم پاپاندریو نے جمعہ کی شام ایتھنز میں ملکی پارلیمان سے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ان کی حکومت کی سیاسی اور اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ داخلی سیاسی نتائج سے قطع نظر ملک کی مالیاتی اور اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے۔
یونانی وزیر اعظم کے مطابق ان کی حکومت کے بہت سخت بچتی اقدامات عام شہریوں کے لئے نئے مسائل کی وجہ بن رہے ہیں، تاہم وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ ’’جو کچھ آج کیا جارہا ہے، وہ اگر نہ کیا گیا، تو آنے والے کل کے دن یونانی ریاست کو اس کی اور بھی زیادہ قیمت چکانا پڑے گی۔‘‘
یونان میں عوام کی معاشی تکالیف میں اضافے کا باعث بننے والے ایسے حکومتی اقدامات کے خلاف جمعرات کو ہونے والے عوامی مظاہرے پر تشدد رنگ اختیار کر گئے تھے۔ آج یکم مئی کے روز بھی وہاں کارکنوں کی تنظیموں نے حکومت کے مالیاتی فیصلوں کے خلاف وسیع تر احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔ اسی سلسلے میں آئندہ ہفتے بدھ کے روز یونان میں ایک بار پھر ملک گیر ہڑتال بھی کی جائے گی۔
اسی دوران یورپی یونین کے رکن ملک یونان کی مدد کے لئے تیار کیا جانے والا بین الاقوامی امدادی پیکیج بتدریج حتمی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اب جرمنی کے کئی بینک، انشورنس کمپنیاں اور صنعتی ادارے بھی مجموعی طور پر اربوں مالیت کی رقوم کے ساتھ یونان کی مالی مدد کے عمل میں رضاکارانہ طور پر شامل ہونے پر آمادہ ہو گئے ہیں۔
برلن میں وفاقی جرمن پارلیمان میں کئی سیاسی پارٹیوں نے یونان کی مالی مدد کے سلسلے میں جرمن حکومت کی طرف سے خصوصی قانون سازی کی کوششوں کی اپنی طرف سے حمایت کو اس امر سے مشروط کر دیا تھا کہ اس کے لئے صرف جرمن ٹیکس دہندگان ہی کی رقوم استعمال نہ کی جائیں بلکہ اس عمل میں جرمن بینک اور دیگر مالیاتی ادارے بھی شامل ہوں۔
جرمنی میں مختلف سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی گروپوں کی طرف سے یونان کو ہنگامی قرضوں کے طور پر دی جانے والی جرمن رقوم کی حمایت سے متعلق یہ شرط اس لئے رکھی گئی تھی کہ یہ پارٹیاں اس بات کی خلاف تھیں کہ ان قرضوں اور ان کی آئندہ واپسی کے سلسلے میں تمام تر مالیاتی خطرات کا سامنا صرف جرمن ٹیکس دہندگان کو ہی کرنا پڑے۔
ایتھنز حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ IMF، یورپی مرکزی بینک ECB اور یورپی کمیشن کے ساتھ یونان کے لئے مالی امداد کی جو تفصیلات طے کی ہیں، ان کا زیادہ سے زیادہ کل اتوار کے روز تک منظور کیا جانا لازمی ہے۔ اسی سلسلے میں یورپی یونین کے یورو زون میں شامل ملکوں کے وزرائے خزانہ کا ایک خصوصی اجلاس کل اتوار کو برسلز میں ہو گا، جس میں اس امدادی پیکیج کے بارے میں حمتی مشاورت کی جائے گی۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: شادی خان سیف