1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرائن کے لیے اٹھارہ بلین ڈالر تک کے قرضوں کا وعدہ

مقبول ملک27 مارچ 2014

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے مشرقی یورپ کے بحران زدہ ملک یوکرائن کو 18 بلین ڈالر تک کے قرضے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس بیل آؤٹ پیشکش کا مقصد یوکرائن کی بدحال معیشت کو سنبھالا دینے میں مدد کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BXLi
تصویر: Reuters

ملکی دارالحکومت کییف سے آج جمعرات کو ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے اس اعلان کے بعد وزیر اعظم آرسینی یاٹسینےیُک نے کہا کہ اس وقت ملک کو جن ناگزیر مالیاتی اصلاحات کی ضرورت ہے، ان میں ہر شہری کو اپنا حصہ ڈالنا ہو گا اور اس عمل میں ہر شہری کو کچھ نہ کچھ تکلیف بھی برداشت کرنا ہو گی۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی طرف سے اس پیکج کا اعلان جمعرات کو کییف میں یوکرائن کے لیے آئی ایم ایف کے مشن کے سربراہ نیکولائی جورجییف نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوکرائن کو 14 بلین ڈالر سے لے کر 18 بلین ڈالر تک کا بیل آؤٹ پیکج فراہم کیا جا سکتا ہے۔ یہ رقوم 10.8 بلین یورو سے لے کر 13.1 بلین یورو کے درمیان تک بنتی ہیں۔ اس بیل آؤٹ کا مقصد بحران زدہ یوکرائن کو مستقبل میں اپنے ذمے ادائیگیوں کے قابل نہ رہنے سے بچانا ہے۔

Ukraine Parlament 27.03.2014
وزیر اعظم یاٹسینےیُک جمعرات کے روز پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: Reuters

یوکرائن کو اب تک اس کی بہت برے حالات کا شکار معیشت کی بہتری کے لیے کئی ملکوں اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے یا تو قرضوں اور گرانٹس کی صورت میں ہنگامی مالی امداد مہیا کی جا چکی ہے یا اس کی فراہمی کے وعدے کیے جا چکے ہیں۔ عالمی مالیاتی فنڈ نے 18 بلین ڈالر تک کے جو قرضے دینے کا پختہ عزم ظاہر کیا ہے، ان کے ساتھ اگلے دو برسوں کے دوران کییف کو مختلف بین الاقوامی اداروں اور حکومتوں کی طرف سے مہیا کردہ فنڈز کی مجموعی مالیت 27 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

یوکرائن کی فوری مالی مدد کے لیے یورپی یونین بھی ایک وسیع تر پیکج تیار کر چکی ہے۔ یہ پیکج قرضوں اور ناقابل واپسی امدادی رقوم کی صورت میں آئندہ برسوں کے دوران مہیا کیا جائے گا اور اس کی کُل مالیت 10 بلین ڈالر سے زیادہ ہو گی۔

آئی ایم ایف کے آج کیے جانے والے اعلان کے بعد وزیر اعظم آرسینی یاٹسینےیُک نے پارلیمان سے اپنے ایک طویل جذباتی خطاب میں کہا کہ یوکرائن اس وقت اقتصادی اور مالیاتی دیوالیہ پن کے دہانے پر کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’اب وقت آ گیا ہے کہ سچ بولا جائے۔ مشکل معاملات کو طے کیا جائے اور وہ کام کیے جائیں جو پسند نہیں کیے جائیں گے۔ یوکرائن کو لازمی مالی وسائل کے طور پر 25.8 بلین ڈالر کے برابر رقوم کی کمی کا سامنا ہے۔ یہ رقوم عملی طور پر ہمارے ملک کے اس پورے سال کے سرکاری بجٹ کے برابر بنتی ہیں۔‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید