یوکرین کو مزید دفاعی امداد پر نیٹو رہنماؤں کی بات چیت
10 جولائی 2024یہ بات چیت دوسری عالمی جنگ کے اختتام اور سرد جنگ کے آغاز کے بعد قائم ہونے والے مغربی دفاعی اتحاد، نیٹو کی منگل کے روز منعقد 75 ویں سالگرہ تقریبات کے بعد ہو رہی ہے۔
توقع ہے کہ نیٹو ملکوں کے سربراہان نیٹو کے رخصت پذیر سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ کی اس تجویز پر غور کریں گے جس میں کییف کو سن 2025 میں 43 بلین ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرنے کا منصوبہ پیش کیا گیا ہے۔ فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد سے نیٹو کے اراکین یوکرین کی بھرپور حمایت کررہے ہیں۔
نیٹو کے سربراہی اجلاس سے قبل جو بائیڈن کا دفاعی انداز
نیٹو کا یوکرین کے لیے 100بلین یورو کا فوجی فنڈ زیر غور
اسٹولٹن برگ کے مطابق نیٹو کو روس کو اس بات پر قائل کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ یوکرین کے خلاف جنگ نہیں جیت سکتا، کیونکہ مغربی ممالک کییف کے ساتھ ہیں۔
یوکرین کو 43 بلین ڈالر کی فوجی امداد کی اسٹولٹن برگ کی یہ تجویز پچھلے کافی عرصے سے متعدد رکاوٹوں کا شکار ہے۔
یوکرینی صدر امداد کے تئیں پرامید
واشنگٹن سربراہی اجلاس میں شریک یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے امید ظاہر کی کہ 32 رکنی نیٹو ممالک کے رہنما یوکرین کو نیٹوکی رکنیت پر اپنا موقف واضح کریں گے۔
یوکرین کی قیادت کو امید ہے کہ نیٹو کے رہنما کییف کے لیے مضبوط فوجی حمایت کا بھی اعلان کریں گے۔
روس کے خلاف یوکرینی کامیابیاں ’بڑی پیش رفت‘ ہیں، نیٹو
نیٹو کی رکنیت کے لیے دعوت نہ ملنے پر یوکرینی صدر ناراض
خیال رہے کہ یوکرین سن 2019 سے ہی نیٹو کی رکنیت کو اپنے قومی عزائم میں شامل کررکھا ہے۔ لیکن اس کے لیے نیٹو کے موجودہ تمام رکن ممالک کی متفقہ رضامندی ضروری ہے۔
نیٹو کے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ اور جرمنی یوکرین کو جلد بازی میں نیٹو میں شمولیت کے خلاف ہیں۔
نیٹو کے سفارتی ذرائع کے مطابق امریکہ اور جرمنی یوکرین کی طرف سے تمام ضروری پیشگی شرائط مکمل کیے بغیر اسے رکنیت دینے کے"سخت مخالف" ہیں۔
اس دوران اسٹولٹن برگ نے امید ظاہر کی کہ یوکرین اگلے دس برسوں میں نیٹو میں شامل ہو جائے گا۔
امریکہ کا یوکرین کو ایئر ڈیفنس سسٹم دینے کا اعلان
امریکی صدر جو بائیڈن نے نیٹو کاسربراہی اجلاس شروع ہونے سے ایک دن قبل منگل کے روز اعلان کیا کہ امریکہ روس کی"جارحیت کا شکار" یوکرین کو اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے مزید پانچ ایئر ڈیفنس سسٹم فراہم کرے گا۔ ان میں زمین سے فضا کو محفوظ بنانے والے پیٹریاٹ دفاعی نظام کی تین اضافی بیٹریاں بھی شامل ہیں۔
امریکہ کے فراہم کردہ یہ میزائل لگ بھگ 300 کلو میٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں جب کہ یوکرین کے پاس موجود میزائل اس کے مقابلے میں نصف فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
امریکہ یوکرین کو دفاعی اخراجات کے لیے اربوں ڈالر کی امداد پہلے بھی دے چکا ہے جس میں گزشتہ ہفتے منظور کیے گئے دو ارب 20 کروڑ ڈالر کا یوکرین اسسٹنس انیشیئٹو پیکیج بھی شامل ہے۔اس پیکیج کے تحت یوکرین کے لیے درمیانے فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائلوں سے محفوظ رہنے کے لیے دفاعی نظام اور پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری ممکن ہو سکے گی۔
ج ا/ ص ز (ڈی پی اے، اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)