1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

یوکرین سےمتعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ نےکھلبلی مچا دی

6 اگست 2022

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق یوکرینی فورسز اسکولوں اور ہسپتالوں میں اپنے اڈے بنا کر عام شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہی ہیں۔ اس کی اشاعت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایمنسٹی کی یوکرین دفتر کی سربراہ مستعفیٰ۔

https://p.dw.com/p/4FDJv
Ukraine | Amnesty International
تصویر: Dogukan Keskinkilic/AA/picture alliance

 انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یوکرین دفتر کی سربراہ اوکسانا پوکلچُک نے اپنے عہدے سے استعفیٰ ایمسنٹی کی اُس رپورٹ پر احتجاج کرتے ہوئے دیا، جس میں ایمنسٹی کا کہنا تھا کہ یوکرینی فورسز اسکولوں اور ہسپتالوں میں اپنے اڈے بنا کر عام شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

پوکلچُک نے ایمسنٹی کی اس رپورٹ کو ماسکو حکومت کے پروپیگنڈا کی بازگشت قرار دیتے دے اور کہا کہ ایک ایسے ملک جہاں ایک قوت عسکری مداخلت کے ذریعے قبضے کی خواہاں ہو، وہاں محفاظ کی مذمت کرنا ناانصافی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یوکرین دفتر کی سربراہ کا احتجاج

 انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یوکرین دفتر کی سربراہ اوکسانا پوکلچُک نے جمعے کی رات اپنے فیس ُبک پیج پر ایک بیان شائع کیا جس میں انہوں نے اپنے سابق آجر ایمنسٹی انٹرنیشنل پر یوکرین کی جنگ کے دور کے حقائق کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔

جرمنی یوکرین کو بھاری ہتھیار کیوں مہیا نہیں کر رہا؟

جمعرات کو ایمنسٹی کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کو یوکرینی حکام کی طرف سے رد کیا گیا جب کہ مغربی سفارتکاروں نے بھی اس کی سخت مذمت کی۔ 

اوکسانا پوکلچُک  نے اپنے بیان میں تحریر کیا، ''یہ انتہائی تکلیف دہ ہے لیکن اس پر میں اور ایمنسٹی کی قیادت کے مابین تقسیم پیدا ہو چُکی ہے۔ میں مانتی ہوں کہ کسی بھی معاشرے کی بھلائی کے لیے کیے گئے کسی بھی کام میں مقامی سیاق و سباق کو مد نظر رکھا جانا چاہیے اور اس کے نتائج کے بارے میں بہت اچھی طرح  سوچا جانا چاہیے۔‘‘

روس بارہا شہری علاقوں پر حملوں کا جواز پیش کرتے ہوئے کہتا رہا ہے کہ یوکرینی جنگجوؤں نے روس پر فائرنگ کے لیے ہدف شدہ 'پوزیشنز‘  یا مقامات کو مخصوص کر رکھا ہے۔ 

PK Oksana Pokalchuk, Leiterin von Amnesty International in der Ukraine
ایمنسٹی کی یوکرین دفتر کی سربراہ اوکسانا پوکلچُکتصویر: Dogukan Keskinkilic/AA/picture alliance

 

پوکلچک کے مطابق ان کے دفتر نے انسانی حقوق کی تنظیم کی قیادت سے کہا تھا کہ اُس کی طرف سے یوکرینی فورسز پر لگائے  اسکولوں اور ہسپتالوں میں اپنے اڈے بنا کر عام شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کے الزام کا جواب دینے کے لیے یوکرین کی وزارت دفاع کو مناسب وقت دے۔

مزید برآں یہ کہ اگر ادارہ ایسا کرنے میں ناکام رہ جاتا ہے تو یہ کریملن کی مزید غلط معلومات اور پروپیگنڈے کی کوششیں کا جواز بنتا۔

روس کو عالمی سطح پر تنہا نہیں کیا جا سکتا، صدر پوٹن

 انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی یوکرین دفتر کی سربراہ اوکسانا پوکلچُک نے کہا،''میں اس امر کی قائل ہوں کہ ہمارے سروے کو بہت اچھی طرح کیا جانا چاہیے، ان تمام شہریوں کی مد نظر رکھتے ہوئے جن کی زندگیوں کا براہ راست انحصار بین الاقوامی آرگنائزیشنز کے الفاظ اور اعمال پر ہے۔‘‘

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا موقف

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے شائع ہونے والی رپورٹ کے ساتھ ایک نیوز ریلیز میں ایمنسٹی انٹر نیشنل کی سکریٹری جنرل آگنس کالامارڈ نے کہا کہ ان کی تنظیم نے یوکرینی فورسز کے ایک خاص یا روایتی طریقہ کار کو دستاویز کیا۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب یوکرینی فوجی کسی گنجان آباد علاقے میں کوئی آپریشن کرتے ہیں تو وہ جنگی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور  شہریوں کی زندگیوں کو خطرے سے دوچار کر تے ہیں۔

Ukraine-Krieg Lwiw | Demo zur Unterstützung der Gefangenen von "Azovstal"
یوکرین اور روس کیز جنگ، دونوں طرف سے ایک دوسرے پر الزامات کا سلسلہ جاریتصویر: Igor Burdyga/DW

ایمنسٹی انٹر نیشنل کی سکریٹری جنرل کا جمعرات کو بیان دیتے ہوئے مزید کہنا تھا، ''دفاعی پوزیشن پر ہونے کی وجہ سے یوکرین کو کوئی استثنیٰ حاصل نہیں ہو جاتا جس کی وجہ سے یوکرینی فوج  بین الاقوامی انسانی قوانین کے احترام سے مبرا ہو جائے۔‘‘

روسی سرکاری میڈیا کا رد عمل

روس کے سرکاری میڈیا نے ایمنسٹی کی رپورٹ کواُس کے ان دعوؤں کی حمایت کا ذریعہ قرار دیا جس میں ماسکو نے کہا ہے کہ روس نے یوکرین کیساتھ جنگ میں صرف فوجی اہداف پر حملے کیے ہیں۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے ایمنسٹی کی اس رپورٹ کے حوالے سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ یوکرین اس جنگ میں اپنے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

یوکرین پر جنگ شروع کرنے کے روسی الزام میں کتنی صداقت ہے؟

دوسری جانب بین الاقوامی اور فوجی قانون کے متعدد مغربی مفکرین اور ماہرین روس کی طرف سے یوکرین پر انسانی ڈھال کے استعمال کے دعوے کو مسترد کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر بیانات پوسٹ کر رہے ہیں۔

ک م/ ش ح) اے پی(