1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

یوکرینی فوج کے حوصلے بلند ہیں، صدر زیلنسکی

12 جون 2022

یوکرینی حکومت کا کہنا ہے کہ ملکی افواج نے کئی اہم مقامات پر روسی فورسز کی پیش قدمی روکی ہوئی ہے۔ تاہم حکمت عملی کے حوالے سے اہم تصور کیے جانے والے مشرقی شہر سیوئروڈونیسٹک کے زیادہ تر حصوں پر روسی فوج قابض ہو چکی ہے۔

https://p.dw.com/p/4CaZ6
Ukraine-Krieg - Sjewjerodonezk
تصویر: Oleksandr Ratushniak/AP/picture alliance

یوکرینی حکومت کا کہنا ہے کہ ملکی افواج نے کئی اہم مقامات پر روسی فورسز کی پیش قدمی روکی ہوئی ہے۔ تاہم حکمت عملی کے حوالے سے اہم تصور کیے جانے والے مشرقی شہر سیوئروڈونیسٹک کے زیادہ تر حصوں پر روسی فوج قابض ہو چکی ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق مشرقی یوکرینی شہر سیوئروڈونیسٹک میں روسی اور یوکرینی افواج کے مابین گھمسان کی لڑائی بدستور جاری ہے۔

لوہانسک کے گورنر نے بتایا ہے کہ شہر کے صنعتی علاقے اور کیمیکل پلانٹ پر ابھی تک یوکرین کا کنٹرول برقرار ہے۔ اس پلانٹ میں سینکڑوں شہری پناہ لیے ہوئے ہیں۔ تاہم روسی افواج پیش قدمی کی خاطر شیلنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

گورنر نے البتہ کہا کہ اس شہر کے زیادہ تر حصے پر روسی فوج قابض ہو چکی ہے، جو دراصل سیوئروڈونیسٹک کو فتح کرنے کے بعد ڈوبناس ریجن پر بھی قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ زیادہ دیر تک روسی فورسز کو نہیں روک سکیں گے۔

فتح یوکرین کی ہو گی، صدر زیلنسکی

ادھر یوکرینی صدر وولودومیر زیلنسکی نے مغربی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ کییف حکومت کی زیادہ مدد کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ بالخصوص ملک کے مغربی حصوں میں ملکی فوجوں نے کئی کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے کئی مقامات پر روسی افواج کو پسپا کیا ہے۔

سنگاپور میں منعقد ایک سکیورٹی کانفرنس میں آن لان شرکت کرتے ہوئے زیلنسکی کا مزید کہنا ہے تھا کہ روس کے خلاف جنگ میں یوکرین فاتح ثابت ہو گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس مقصد کی خاطر مغربی ممالک انہیں مزید بھاری اسلحہ اور عسکری سازوسامان مہیا کریں۔

اسلحہ ڈپو تباہ کر دیا، روس کا دعویٰ

دریں اثناء روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین میں ایک بڑے اسلحہ ڈپو کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق ٹرینوپولی ریجن میں واقع اس ڈپو میں کییف حکومت نے امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے دیا گیا اسلحہ ذخیرہ کر رکھا تھا۔

روسی خبر رساں اداروں نے بتایا گیا ہے کہ کروز میزائل سے اس فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ روس نے یوکرین کے تین ایس یو۔ پچیس فائٹر جیٹ مار گرائے ہیں۔

ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ روسی فورسز نے یوکرین کے مغربی شہر چورٹکیف پر میزائل حملے کیے ہیں، جن کے نتیجے میں کم ازکم بائیس افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

علاقائی گورنر کے مطابق ہلاک شدگان میں سات خواتین جبکہ ایک بارہ سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ روسی افواج کی طرف یوکرین کے مغربی علاقوں میں حملے ایسے مقامات پر کیے جا رہے ہیں، جہاں مغربی ممالک کی طرف سے دیے گئے ہتھیار اور فوجی سازوسامان ذخیرہ کیا گیا ہے۔

اس صورتحال میں جرمن چانسلر اولاف شولس اپنے اطالوی اور فرانسیسی ہم منصبوں کے ہمراہ یوکرینی دارالحکومت کییف کا دورہ کریں گے۔ جرمن اخبار بلڈ نے بتایا ہے کہ یہ دورہ جون کے اختتام پر ہونے والی جی سیون سربراہی سمٹ سے قبل متوقع ہے۔

یہ تینوں یورپی رہنما فرروی میں شروع ہونے والی یوکرین جنگ کے بعد سے کییف نہیں گئے ہیں۔ ان تینوں ممالک کے متعلقہ حکام نے جرمن اخبار میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کی ہے کہ وہ یوکرین کا دورہ کرنے والے ہیں۔

بھارتی وزیر خارجہ نے یورپ پر تنقید کے تیر برسا دیے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید