1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرینی مہاجرین پاپیادہ اور کاروں میں رومانیہ کی سمت روانہ

7 مارچ 2022

کچھ پیدل اور بعض کاروں میں سوار ہیں لیکن ان یوکرین مہاجرین میں ایک بات مشترک ہے اور وہ روسی حملے سے خوفزدہ ہیں۔ یہ مہاجرین اوڈیسا اور قریبی شہروں سے پناہ لینے کی خاطر رومانیہ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/488Gy
Deutschland | Ankunft von Flüchtlingen aus der Ukraine in Berlin
تصویر: DW

روسی حملے کے بعد سے یوکرینی مہاجرین مسلسل اپنی اور بچوں کی زندگیاں بچانے کے لیے سرحدی ممالک مالدووا، پولینڈ اور رومانیہ کا رخ کیے ہوئے ہیں۔ یوکرینی شہروں تاتاربوناری، اوڈیسا کے علاوہ سرحدی شہر گالاٹی سے بڑے پیمانے پر ہجرت جاری ہے۔

روس نے اپنے خلاف پابندیوں کو ایرانی جوہری مذاکرات سے کیوں جوڑا؟

ان شہروں سے بے شمار لوگ پاپیادہ روانہ ہیں اور کئی افراد اپنی کاروں پر راہِ فرار اختیار کیے ہوئے ہیں۔ان علاقوں میں موسم ابھی بھی سرد ہے اور درجہ حرارت دو ڈگری سیلسیئس ہے جب کہ تیز ہوا نے اس موسم کو اور سرد کر رکھا ہے۔ سردی کی وجہ سے بڑی عمر کے مہاجرین کو شدید  گہری پریشانی کا سامنا ہے۔

Tschechien | Schulklasse mit ukrainischen Kindern in Prag
چیک جمہوریہ کے دارالحکومت پراگ میں یوکرینی مہاجرین کے بچوں کا اسکول شروع کر دیا گیاتصویر: Vit Simanek/CTK Photo/dpa/picture alliance

مغرب کی سمت جانے والے مہاجرین

ہزاروں یوکرینی مہاجرین روزانہ کی بنیاد سے جنگی حالات سے پریشان ہو کر ہمسایہ ممالک پہچنے کی کوشش میں ہیں۔ ان میں بہت سارے اپنی موٹر گاڑیوں پر سوار ہیں۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی یوکرینی شہروں کے پچھتر فیصد لوگ مغرب کی سمت رومانیہ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ رومانیہ کی وزارتِ داخلہ نے ڈھائی ہزار کے قریب یوکرینی مہاجرین کے پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔

'صدر زیلنسکی ہیرو بن گئے ہیں'

بے شمار رضا کار

رومانیہ کی سرحد پر کئی مہنگی کاریں بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔یہ کاریں یوکرین کے متمول افراد کی ہیں۔ یہ امیر افراد زیادہ تر بحیرہ اسود  کے کنارے پر واقع خوبصورت بندرگاہی شہر اوڈیسا میں رہتے ہیں۔

Polen | Ukrainische Flüchtlinge übernachten in einer Lagerhalle in Przemysl
پولینڈ میں یوکرینی مہاجرین کے قیام کا ایک عارضی انتظامتصویر: Hesther Ng/ZUMA/Imago

رومانیہ کی سرحد پر کئی رضاکار یوکرینی مہاجرین کی رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔ ایک رضاکار لڑکی ماریانا کا کہنا ہے کہ یہاں شدید سردی میں بے شمار مہاجرین کو بڑی مشکل کا سامنا ہے اور ان کے پاس آگے کہیں جانے کی ٹرانسپورٹ بھی نہیں۔ ماریانا اس صورت حال پر خاصی برہم اور پریشان ہیں کہ کئی بڑی بڑی کاروں میں صرف دو افراد بیٹھ کر پولینڈ اور مالدووا پہنچ رہے ہیں اور اور وہ یہ خیال نہیں کرتے کہ کچھ اور افراد کو اپنے ساتھ بٹھا کر آگے مہاجرین کے مرکز تک لے جائیں۔

روس یوکرین جنگ، مزید کیا کچھ ہوا ہے؟

سرحدی انتظامات

بظاہر رومانیہ کی سرحد پر انتظامات بہتر دکھائی دیتے ہیں اور لوگوں کو سرحد عبور کرنے میں تاخیر نہیں ہو رہی۔ اس سرحدی مقام پر مالدووا کی سرحد بھی ملتی ہے اور اس جانب بھی مہاجرین کی ایک بڑی تعداد داخل ہونے کی خواہشمند ہے۔

Ukraine-Russland Krieg Zivilisten aus Charkiw
نئے پہنچنے والے یوکرینی مہاجرین کو آرام کی جگہیں فراہم کی جا رہی ہیںتصویر: Andrea Carrubba/AA/picture alliance

ابھی تک مالدووا اور رومانیہ میں مہاجرین کو خوش آمدید کہنے کا جذبہ بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ ان سرحدوں پر بے شمار رضا کار مہاجرین کی رہنمائی کے لیے موجود ہیں۔ وہ ان مہاجرین کو ہر طرح کی معلومات اور مدد فراہم کرتے ہیں۔

سبینا فاتی جُوجولیسٹ، مالدووا (ع ح، ع ا)