آرمی پبلک اسکول پر حملے کا ماسٹر مائنڈ ڈرون اٹیک میں ہلاک
12 جولائی 2016آرمی پبلک اسکول پشار کے حملے میں 150 ہلاکتیں ہوئی تھیں جن میں سے زیادہ تر اسکول کے بچے تھے۔ ایک انٹیلیجنس اہلکار نے ڈی پی اے کو بتایا کہ خلیفہ عمر منصور کے نام سے جانا جانے والا عمر نارے اپنے تین دیگر ساتھیوں سمیت ہفتے کے روز صوبہ ننگرہار میں ہونے والے ایک ڈرون حملے میں ہلاک ہوا۔ ننگرہار صوبے کی سرحد پاکستان سے ملتی ہے۔ اسی باعث یہاں کے افغانیوں کے سرحد پار پاکستانیوں کے ساتھ گہرے روابط اور تعلقات ہیں۔
کابل میں موجود امریکی حکام نے اس ڈرون حملے کی تصدیق کی ہے۔ امریکی فوج کی کیپٹن اندریا ڈائکس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہفتے کے روز افغان صوبے ننگرہار میں ایک ڈرون حملہ کیا گیا تھا لیکن اُس حملے کے حوالے سے تفصیلات عام کی اجازت نہیں دی گئی۔ پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکارں نے بتایا ہے کہ ڈرون حملے کا نشانہ یقینی طور پر پاکستانی عسکریت پسندوں کا ایک ٹھکانہ تھا۔
پاکستانی طالبان کے ایک کمانڈر نے اپنی شناخت مخفی رکھتے ہوئے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ وہ کسی ڈرون حملے یا اُس میں ہلاک ہونے والے کمانڈر یا عمر نارے کے مارے جانے کی رپورٹوں پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کر سکتا۔ اسی کمانڈر نے یہ ضرور کہا کہ حتمی معلومات دستیاب ہونے پر اِس رپورٹ کی تردید یا تصدیق کا بیان جاری کیا جائے گا۔
خفیہ ذرائع کے مطابق عمر نارے طالبان کے ایک دھڑے کی ذیلی شاخ کا سربراہ تھا۔ اُس کے گروپ کو گیدڑ گروپ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ اسی گروپ کی جانب سے خیبرپختونخوا کے شہر چارسدہ کی باچا خان یونیورسٹی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا بیان نارے نے جاری کیا تھا۔ باچا خان یونیورسٹی میں 21 جانیں ضائع ہوئی تھیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں کا گیدڑ گروپ پشاور اور اُس کے گردونواح میں سرگرم رہ چکا ہے۔ امکان ہے کہ عمر نارے کی ہلاکت کی تصدیق ہونے پر گیدڑ گروپ کی سرگرمیوں کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔
عمر نارے کا پورا نام خلیفہ عمر منصور بتایا جاتا ہے لیکن وہ منصور نارے کی عرفیت رکھتا ہے۔ نارے کی وجہ اُس کا دھان پان اور لمبا تڑنگا جسم بتایا گیا ہے۔ وہ تقریباً 37 برس کے لگ بھگ ہے۔ اُس کی ایک بڑی شناخت اُس کے چہرے پر غیرمعمولی لمبی داڑھی بتائی جاتی ہے۔ اُس نے بچپن کے کچھ برس پاکستانی دارالکومت اسلام آباد میں بسر کرتے ہوئے تھوڑی بہت تعلیم بھی حاصل کی تھی۔ اُس نے کراچی میں اپنے دوسرے بھائیوں کے ہمراہ محنت مزدوری بھی کی۔